ای سی سی کی ایل این جی کی درآمد کیلئے پی ایس او کو 50 ارب روپے قرض کی منظوری
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایل این جی سپلائی چین کو جاری رکھنے کے قابل بنانے کے لئے ایس این جی پی ایل کے حق میں پی ایس او کو 50 ارب روپے کے تجارتی قرضے کے لئے خودمختار گارنٹی کی اجازت دے دی
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد کے لیے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی جانب سے پی ایس او کو 50 ارب روپے قرض لینے کی اجازت دی۔
وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کے معاونین خصوصی ریونیو طارق پاشا اور خزانہ طارق باجوہ شریک ہوئے ۔
یہ بھی پڑھیے
ملک میں تیل کی سپلائی معطل ہونے کا خدشہ، پی ایس او سرکلر ڈیٹ 700 ارب روپے سے تجاوز
اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر برائے تجارت سید نوید قمر، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، ڈاکٹر محمد جہانزیب، وفاقی سیکرٹریز سمیت دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے ۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے لئے پی ایس او کی لیکویڈیٹی کی ضرورت پر ایک سمری پیش کی۔
پٹرولیم ڈویژن نے تجویز دی کہ پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او ) توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ملک میں مائع قدرتی گیس (ایل این جی) اور پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں مصروف ہے ۔
تجویز میں کہا گیا تھا کہ پی ایس او ماہانہ 8 سے 9 ایل این جی کارگو درآمد کر رہا ہے جبکہ ایل این جی سپلائرز کے ساتھ معاہدوں کے مطابق پی ایس او مقررہ مدت کے اندر رسیدیں کلیئر کرنے کا پابند ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایل این جی سپلائی چین کو جاری رکھنے کے قابل بنانے کیلئے ایس این جی پی ایل کے حق میں 50 ارب روپے کے تجارتی قرضے کے لئے خودمختار گارنٹی کی اجازت دےدی۔