پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر رواں ماہ 5 ارب ڈالر ہوسکتے ہیں، وزارت خزانہ

آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کے لے اب وزات وزارت خزانہ کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔

رواں ماہ زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید، پاکستان نے آئی ایم ایف کے تمام اہداف حاصل کرلیے، وزارت خزانہ کے بعد اب  وزارت خارجہ کو متحرک ہونا پڑے گا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں تاحال اب تک بڑی پیش رفت نہیں ہوسکی اور اسٹاف لیول معاہدہ 9 فروری سے اب تک نہیں ہوسکا ہے۔

پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط پر پیشگی اقدامات کیے ہیں اور اب امید ہے کہ 31 مارچ 2023 تک زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

رمضان کی آمد سے قبل چائے کی قلت کا خدشہ ہے، پاکستان ٹی ایسوسی ایشن

ادویات کی قیمتیں نہ بڑھیں تو فارما انڈسٹری کو بند کرنے پر مجبور ہوں گے، پی پی ایم اے

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان براہ راست قرض کے معاملے پر گذشتہ روز مذاکرات میں بڑی پیشرفت نہ ہو سکی ، تاہم وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کے امریکہ و دیگرممالک سے رابطے بڑھائے جا رہے ہیں۔

وزیر خزانہ و خارجہ نے آئی ایم ایف کی مشکل شرائط پر دوست ممالک سے مدد کی درخواست کی ہے۔ مذاکرات میں وقفے وقفے سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی شریک ہوئے رہے ہیں۔

رواں سال بیرونی فنانسگ 7 ارب ڈالرکے بجائے 6 ارب ڈالر کرنے پراتفاق کرلیا گیا ہے اور چین سے 2 ارب ڈالر رول اوور پر بھی آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام کی جانب سے آئی ایم ایف کو چین کی طرف سے 80 کروڑ بھی جلد ملنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔

وزارت خزانہ کو امید ہے کہ اگر یہ رقم پاکستان پہنچ گئی تو زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

وزارت خزانہ کو یہ امید بھی ہے کہ ماہ رمضان سے عیدالفطر تک سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر بڑی تعداد میں پاکستان آئیں گی اور جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سنبھالنے مدد ملے گی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کا سبب بنیں گے۔

متعلقہ تحاریر