ڈالر کا بحران: پاکستان کو بین الاقوامی فضائی کمپنوں کو ادائیگیوں میں مشکلات

پاکستان پر بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کے واجبات 29 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے، کچھ کمپنیوں کے گزشتہ سال کے واجبات بھی پھنسے ہوئے ہیں، سربراہ آئی اے ٹی اے: ڈی جی سول ایوی ایشن کی ادائیگیوں میں تاخیر کی تصدیق

فنانشل ٹائمز نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ ہوابازی کے عالمی ادارے نے پاکستان میں”ایوی ایشن بحران“ سے خبردار کیا ہے کیونکہ ایئر لائنز شدید مالی بحران کی وجہ سے 29کروڑ ڈالر کی وصولی کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) نے کہا ہے کہ وہ ایئر لائنز کو وقت پر ادائیگی کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس معاملے پر متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فنانشل ٹائمز نے انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فضائی کمپنیوں کے لیے پاکستان کی خدمت کرنا  بہت مشکل  ہو گیا ہے کیونکہ وہ اپنے واجبات کی واپسی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جو ڈالر میں ادا کیے جاتے ہیں۔

آئی اے ٹی اے، جو کہ تقریباً 300 ایئر لائنز کی نمائندہ اور  عالمی فضائی ٹریفک کا 83 فیصد حصہ رکھتی ہے، نے کہا ہے کہ پاکستان میں جنوری تک 29کروڑ ڈالر پھنسے ہوئے ہیں جو دسمبر سے تقریباً ایک تہائی زیادہ ہیں۔

فنانشل ٹائمز نے آئی اے ٹی اے کے ایشیا پیسیفک کے سربراہ فلپ گوہ  کے حوالے سے بتایا کہ ایئر لائنز کو اپنے فنڈز کی واپسی  میں طویل تاخیر کا سامنا ہے،کچھ ایئر لائنز گزشتہ سال کے بقایاجات اب بھی پاکستان میں پھنسے ہوئے ہیں  ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حالات برقرار رہتے ہیں جو کسی ملک  میں فضائی  آپریشن کے کاروبارکو غیر پائیدار بنا دیتے ہیں، تو امکان ہے کہ ایئرلائنز جہازوں کی شکل میں اپنے قیمتی سرمائے کو  کہیں اور بہتر  استعمال   کے لیے  منتقل کردیں۔

انگریزی روزنامہ ڈان سے بات کرتے ہوئے ڈی جی سول ایوی ایشن خاقان مرتضیٰ نے  تصدیق کی کہ ایئرلائنز کو ادائیگیوں کی واپسی میں کچھ تاخیر کا سامنا ہے لیکن اتھارٹی ایئر لائنز کو بروقت ادائیگیوں کے لیے اسٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ سے رابطے میں ہے۔

متعلقہ تحاریر