ایف پی سی سی آئی کا ملکی معیشت کی بہتری خاطر سیاستدانوں کو ایک پیج پر اکٹھے ہونے کا مشورہ
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے معاشی پالیسیاں بنائی جائیں۔سرمایہ کاروں کو ساز گار ماحول اور سہولیات فراہم کی جائیں۔
اسلام آباد: ایف پی سی سی آئی کے عہدیداران نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں معیشت کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائیں۔ ملک کو مشکل معاشی حالات سے صرف بزنس کمیونٹی ہی نکال سکتی ہے۔ سیاستدانوں کو پہلے معیشت پھر سیاست کی پالیسی اپنانی چاہیے۔ ایک ہوکر خوشحال پاکستان کی طرف قدم بڑھانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی ) اور نیشنل بزنس وومن کونسل (NBWC) کے زیر اہتمام ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس، اسلام آباد میں اقتصادی استحکام کے فروغ کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
وفاقی حکومت نے مالی بحران کا شکار ایس ایم ای بینک بند کرنے کا اعلان کردیا
غیر مستحکم سیاسی صورتحال نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تباہی مچادی
جس کی سربراہی ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین کوآرڈینیشن مرزا عبدالرحمن اور نیشنل بزنس وومن کونسل کی چیئرپرسن حنا منصب خان کی۔
کانفرنس میں ملک بھر کی خواتین چیمبرز سمیت فیڈرل ایریا پنجاب، اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے چیمبرز و ایسوسی ایشنز کے عہدیدران جن میں محمد علی قائد سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی و وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی گلگت بلتستان ، قربان علی صدر نگر چیمبر،الماس اختر جی بی ممبر ایف پی سی سی آئی ، عنبرین زمان ایگزیکٹیو ممبر نیشنل بزنس وومن کونسل، فریدہ قریشی بانی صدر وومن چیمبر کراچی ساوتھ، لالہ رخ بانی صدر وومن چیمبر کراچی ایسٹ، راجہ اقبال سابق صدر راولپنڈی چیمبر، تنزیلہ ریاض نائب صدر سرگودھا وومن چیمبر، رفعت شاہین صدر راولپنڈی وومن چیمبر، عشرت فاروقی سابق صدر وومن چیمبر کراچی ، شاہدہ غلام رسول بانی صدر وومن چیمبر حیدر آباد، شبستہ بختیاروومن چیمبر کورنگی کراچی، صاحبزادی ماہین بانی صدر وومن چیمبر کورنگی، مہرین جان صدر وومن چیمبر گلگت، فریال خاور وومن چیمبر اسلام آباد، فہمیدہ موسیٰ خان گلگت وومن چیمبر، نازلی عابد صدروومن چیمبر ملیر کراچی ، شمائلہ سرفرا ز وومن چیمبر اٹک، سمیرا نصیر وومن چیمبر اٹک ،نیلم خالد چوہدری بانی صدر راولپنڈی وومن چیمبر، نعیمہ ناز بانی صدر دیر چیمبر، فردوسیہ فضل درانی بانی صدر ہزارہ ڈویژن وومن چیمبر ، حاجی عبدالریاض پی وی ایم اے سمیت راولپنڈی وومن چیمبر کی عہدیداران صبوئی حسین،شمائلہ الطاف، غزالہ یاسمین، مسرت جبین،عارفہ اصغر، نورین طارق، شمائلہ کوثر، زبیدہ اصغر، منتہیٰ شاہ رخ، عمارہ امجد، رخشندہ جبین، ثناء امین، لبنیٰ علی، مصباح عامر ، ارمان شاہ سابق صدر گلگت چیمبر، نذیر الرحمن عثمانی صدر گلگت سمال چیمبر ، محمد دائود سمال چیمبر، محمد علی جناح سینئر نائب صدر نگر چیمبر، شفقت علی نگر چیمبر، عبدالمجید لاہور چیمبرنے شرکت کی ۔ مرزا عبدالرحمن، حنا منصب خان، قربان علی ، محمد علی قائد، فردوسیہ فضل درانی ، لالہ رخ، توجیل ریاض ، عشرت فاروقی، شاہدہ غلام رسول، ارمان شاہ، نذیر الرحمن عثمانی ، محمد دائود، صاحبزادی ماہین ، عنبرین زمان ، مہرین جان سمیت دیگر مقررین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ملک کو بہتر اکانومی پلانر نہ مل سکے جو ملک کی معیشت کو صحیح ڈگر پر چلانے کیلئے پلاننگ کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت کی ترقی کا راز زیادہ تر اس ملک کی صنعتوں پر ہوتا ہے۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ تمام سیاسی رہنماں نے سیاسی رسہ کشی میں خود کو الجھا لیا ہے، جس کا ملکی معیشت اور عوام پر اثر پڑ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے کئی ممالک کے لیے پاکستان کی بڑی اہمیت ہے پاکستان قدرتی اور انسانی وسائل سے مالامال ہے۔ان سے استفادہ کرکے پاکستان کو معاشی طور مضبوط کیاجاسکتاہے اور اگر حقیقی طورپر معاشی منصوبہ بندی کی جائے تو پاکستان معاشی طاقت بن سکتاہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے معاشی پالیسیاں بنائی جائیں۔سرمایہ کاروں کو ساز گار ماحول اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے انہیں کاروبار میں یکساں مواقع فراہم کرنا ہوں گے، پاکستان کی 50 فیصد آبادی کو پیداواری افرادی قوت میں تبدیل کرنے کے لیے خواتین کی مالی شمولیت ناگزیر ہے، خواتین کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے کاروبار کے آغاز میں مدد کرنا انہیں بااختیار بنانے کا تیز ترین راستہ ہے۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ایس ایم ایز خصوصاً خواتین تاجروں کیلئے اسلام آباد میں ایک ڈسپلے سنٹر اور خصوصی اکنامک زون قائم کرنے سمیت مالیاتی اداروں سے ریلیف فراہم کیا جائے۔
مقررین نے ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ، سینئر نائب صدر محمد سلیمان چاولہ اور ان کی ٹیم خاص کر فیڈرل ایریا میں مرزا عبدالرحمن اور قربان علی پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی معاشی بہتری اور وقتی و طویل المدتی پالیسیوں کیلئے ایف پی سی سی آئی کی مشاورت اور تجاویز پر عمل کرے اور ایف پی سی سی آئی کے صدر کو وفاقی وزیر کا عہدہ دیا جائے تاکہ وہ ملک کی بزنس کمیونٹی حکومت کے مابین دوریوں کو ختم کرنے کیساتھ ساتھ ملک کی معیشت کی استحکام کیلئے بہتر طور پر کام کر سکیں۔