آئی ایم ایف کے اعتراض کے باوجود حکومت پیٹرول پر سبسڈی دینے پر بضد

مصدق ملک نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے اعتراضات تب ہوں جب کسی کو سبسڈی دیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے گیس کا پلان شیئر کیا جس میں امیر اور غریب کو گیس چارجز الگ لے رہے ہیں۔

وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کے مطابق وزیر اعظم کی غریب کو پیٹرول کی سبسڈی پر آئی ایم ایف کا اعتراض نہیں بنتا،  اس پر سبسڈی صفر ہے، امیر کو مہنگا پٹرول فروخت کرکے غریب کو ریلیف دیں گے۔

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کی پیٹرول ریلیف سے متعلق ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ پیٹرول ریلیف پروگرام میں کوئی سبسڈی نہیں دے رہے، صفر سبسڈی ہے۔ یہ غریب کے لئے ریلیف پروگرام ہے۔ سبسڈی کا پروگرام نہیں ہے۔ اس پروگرام میں امیر کو زیادہ قیمت اور غریب کو کم قیمت میں پیٹرول زیادہ قیمت پر فروخت ہوگا۔

یہ بھی پڑھییے

ای سی سی کی پی ایس او کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے 100ملین ڈالر کی خصوصی گرانٹ

آئی ایم ایف کے دباؤ کے پیش نظر شرح سود مزید 2 فیصد بڑھنے کا خدشہ

مصدق ملک کا کہنا تھا کہ امیر اور غریب کے درمیان فرق دیکھ کر ریلیف پروگرام بنا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے چھ ہفتوں میں پروگرام لانچ کرنے کی ہدایات کی ہیں۔ ہم نے پندرہ سے سولہ ہفتے مانگے تھے لیکن وزیر اعظم نے چھ ہفتے کی ہدایات کی ہیں۔ وزیر اعظم کو شروع میں بتایا تھا کہ امیر اور غریب کے درمیان فرق پچاس روپے رکھیں لیکن انہوں نے کہا فرق سو روپے کا رکھیں۔

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے چھ ہفتوں میں پروگرام لانچ کرنے کا کہا ہے۔ مصدق ملک کے مطابق ہم امیر سے پچاس روپے زیادہ اور غریب سے پچاس روپے کم فی لیٹر وصول کرینگے۔

مصدق ملک کے مطابق امیر اور غریب کے درمیان فرق جو ہے وہ سو روپے کا ہو جائیگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں ایک تھیلے کہ سبسڈی نہیں  ہے۔ جو پیسے امیر سے لینگے وہ غریب میں بانٹ دینگے۔ یہ پروگرام دیگر ممالک کی طرح ٹیکس کے وصولی جیسا ہے۔ جہاں لوگ ملین ڈالر کماتے ہیں ان کا ٹیکس زیادہ اور جو 30,40 ھزار ڈالرز کماتے ہیں ان کا ٹیکس کم ہوتا ہے۔ جو لوگ سات اٹھ کروڑ کی گاڑی چلا رہے ہیں ان کا پیٹرول مہنگا ہے اور جو ٹوٹی موٹر سائیکل چلا رہا ہے اس کا پیٹرول سستا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکسیشن جیسا آئیڈیا ہے جس کا اجرا کررہے ہیں اور لاگو کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اگر اوگرا قیمت کا ڈھائی سو فی لیٹر کا اعلان کرتا ہے وہ امیر کے لئے تین سو لیٹر ہو جائیگی۔ وہ قیمت غریب کے لئے دو سو روپے فی لیٹر ہوجائیگی۔ جو آئل مارکیٹنگ کمپنی امیر صارف سے پیسے لے رہی ہوگی وہ پمپ کو پیسے ملیں گے وہ ایسٹرو اکائونٹ میں جمع کرائیگی۔ غریب کو یہ ریلیف پیٹرول ایزی پیسہ اکاؤنٹ اور آن لائن بینکنگ کے ذریعے ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک موٹر سائیکل والے کو ون ٹائم پاس ورڈ ملے جو ایک عام فون والے کو بھی ملے گا۔ وہ پاس ورڈ لے کر موٹر سائیکل سوار پمپ پر جائیگا جہاں ایک سکینر لگا ہوگا۔ اسکینر چھ ہفتوں میں پیٹرول پمپس پر انسٹال کردیئے جائیں گے۔ حکومت موٹر سائیکل سوار کو ماہانہ 21 لیٹر کا ریلیف دے گی۔

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کا کہنا تھا کیونکہ اس کا ماہانہ استعمال اتنا ہوتا ہے۔ ایک وقت میں دو یا تین لیٹر سے زہادہ پیٹرول نہیں مل سکے گا۔ ریلیف والے پیسے جو ایسٹرو اکاؤنٹ میں جمع ہونگے وہ رات کو پمپ والے کو مل جائیں گے۔

مصدق ملک نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اعتراضات تب ہوں جب کسی کو سبسڈی دیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے گیس کا پلان شیئر کیا جس میں امیر اور غریب کو گیس چارجز الگ لے رہے ہیں۔ پیٹرول ریلیف پروگرام بھی اس ہی گیس پروگرام کی تحت ہے۔

متعلقہ تحاریر