عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کریش کر گئیں ، وزیر خزانہ کی مہربانی سے عوام ثمرات سے محروم

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ڈیزل پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی پانچ روپے بڑھا دی گئی، آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ڈیزل پر لیوی 50 روپے عائد ہو گئی۔

عوام پٹرولیم مصنوعات پر ریلیف سے محروم، آئی ایم ایف کی خوشنودی کے لیے ڈیزل پر لیوی کی شرح بڑھا کر 50 روپے عائد کر دی گئی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کریش کر گئی ہیں ، مگر حکومت نے عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا ہے، جبکہ عالمی منڈی تیل فیل بیرل 65 ڈالر کی سطح پر آگیا ہے۔

وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس کے مطابق  پٹرول کی فی لیٹر قیمت 272 روپے برقرار رہے گی، ڈیزل فی لیٹر 293 روپے میں دستیاب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

خراب معاشی صورتحال: حکومت نے سکوک بانڈز کا اجرا روک دیا

وزیر خزانہ نے سینیٹر فیصل جاوید کا معیشت پر مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا

نوٹی فیکیشن کے مطابق مٹی کا تیل 10 روپے سستا ہونے کے بعد 180 روپے 29 پیسے کردیا گیا ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر قیمت 10 روپے کمی کے بعد 174 روپے 68 پیسے کردی گئی ہے۔ یوں عوام کو پٹرول اور ڈیزل پر بڑے ریلیف سے محروم کر دیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے مہنگائی میں پسی عوام کو ریلیف دینے کی بجائے پٹرولیم ڈویلپمینٹ لیوی میں شرح میں اضافہ کر دیا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ڈیزل پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی پانچ روپے بڑھا دی گئی، آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ڈیزل پر لیوی 50 روپے عائد ہو گئی۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل پر لیوی 2 روپے 83 پیسے عائد کر دی گئی، پٹرول پر بھی 50 روپے لیوی عائد ہے، لائٹ ڈیزل آئل پر ڈویلپمینٹ لیوی کی شرح میں 80 پیسے کمی کی گئی۔ لائٹ ڈیزل آئل پر ڈویلپمینٹ لیوی کی شرح 13.78 روپے عائد ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا پٹرولیم مصنوعات پر لیوی 50 روپے فی لٹر مطالبہ ہے پٹرول پر لیوی پہلے ہی 50 روپے فی لٹر کی شرح سے عائد ہے۔

رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کریش کرچکی ہیں اور 65 ڈالر پر آچکی ہیں لیکن عوام تاحال ریلیف سے محروم ہیں۔

متعلقہ تحاریر