اوپیک کے تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے نے عالمی مارکیٹ کو ہلا دیا
اوپیک کی جانب سے تیل کی پیدوار میں کمی کے فیصلے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضآفے کا رجحان دیکھا جارہا ہے، امریکی نے فیصلے کو غیر دانشمندانہ قرار دیا ہے
سعودی عرب سمیت اوپیک سرپلس ممالک کے تیل کی پیداوار کم کرنے کے فیصلے کے بعد عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔
سعودی عرب سمیت اوپیک پلس ممالک کے تیل پیداوار میں کمی کے فیصلے کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور روس سمیت ان کے اتحادیوں نے اتوار کے روز تقریباً 1.16 ملین بیرل یومیہ پیداوار میں کمی کا اعلان کرکے عالمی مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔
یہ بھی پڑھیے
سعودی عرب نے اوپیک فیصلے پر امریکی تحفظات کو سختی سے مسترد کردیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اوپیک ممالک کے فیصلے کے بعد عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں تقریباً 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اوپیک اتحادی ممالک مئی سے سال کے آخر تک تیل پیداوار میں یومیہ 1.15 ملین بیرل کٹوتی کریں گے جس سے تیل کی قیمتوں میں 7 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے جس سے سعودی عرب سمیت اوپیک ممالک کی کی آمدن بڑھ جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب سمیت اوپیک پلس ممالک نے 11 لاکھ بیرل یومیہ سے زائد تیل کی پیدا وار کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوپیک اتحادی ممالک نے تیل کی عالمی منڈی میں استحکام کے لیے پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا۔
امریکی حکومت نے سعودی عرب اور اوپیک ممالک کے فیصلے کو انتہائی غیر دانشمندانہ قرار دیا ہے۔ "سب سے اہم بات یہ ہے کہ واشنگٹن اور ریاض کے پاس اپنے کلیدی پالیسی اقدامات کے لیے قیمت کے مختلف اہداف ہیں۔