بنیادی شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹ کا اضافہ ، شرح سود 21 فیصد ہو گئی

اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے 2 مارچ کو مانیٹری پالیسی میں شرح سود 3 فیصد بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا دباو، وفاقی حکومت بے بس، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بنیادی شرح سود 21 فیصد تک پہنچا دی۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے بنیادی شرح سود میں 100 بیسیز پوائنٹ کا اضافہ کر کے بنیادی شرح سود 20 سے بڑھا کر 21 فیصد کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

رواں سال پاکستان کی شرح نمو 6 فیصد سے کم ہوکر 0.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا 10 سے 16 اپریل تک دورہ امریکا شیڈول، ذرائع وزارت خزانہ

آئی ایم ایف کے دباؤ پر بنایا شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے 2 مارچ کو مانیٹری پالیسی میں شرح سود 3 فیصد بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

مانیٹری پالیسی کے جاری اعلامیہ کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس اضافہ کردیا۔

پالیسی ریٹ 2 فیصد اضافہ سے 21 فیصد کی سطح پر آگیا۔ اس سے قبل 2 مارچ کو 300 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا ۔

33 روز کے دورانیہ میں شرح سود 4 فیصد بڑھا دی گئی۔ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر پالیسی ریٹ 14.75 فیصد رہا تھا۔ رواں مالی سال کے دوران اب تک شرح سود میں 6.25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر