72فیصد کاروباری ادارے ممکنہ ڈیفالٹ کی وجہ سے پریشان ہیں، گیلپ سروے
90فیصد کاروباری اداروں کے مطابق ملک غلط سمت میں جا رہا ہے , 38فیصد اداروں نے اپنی افرادی قوت میں کمی کی ہے۔ بزنس کانفیڈنس سروے میں انکشاف
ملک بھر میں کاروباری اداروں کا اعتماد تیزی سے نیچے کی طرف جارہا ہے۔ کاروباری برادری کو موجودہ اور مستقبل کے حالات نے خطرناک حد تک پریشان کردیا۔گیلپ سروے میں 72فیصد کاروباری اداروں نے ممکنہ ڈیفالٹ کی وجہ سے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
کاروباری برادری مہنگائی اور روپے کی بے قدری سے بھی خاصی فکر مند ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
تمام تدابیر بیکار، مہنگائی کا زور برقرار، مہنگائی کی شرح 44 فیصد ہوگئی
ملکی زر مبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 5.61 کروڑ ڈالر کی کمی
گیلپ بزنس کانفیڈنس انڈیکس کی2023کی پہلی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ کاروباری اداروں کومتعدد مشکلات کا سامنا ہے ۔ سروے کے مطابق تاریخی مہنگائی نے صارفین کی قوتِ خرید کو کم کردیاہے۔
سروے کے مطابق کاروبارے اداروں میں سیاسی نظام میں استحکام کےمکمل فقدان اور بڑھتے ہو ئے ڈیفالٹ کے خطرات کے پیش نظر مایوسی پائی جاتی ہے۔ سروے کے مطابق 66فیصد کاروباری اداروں کو خراب یا بدترحالات کا سامنا ہے۔
گیلپ سروے کے مطابق بہت زیادہ خراب کاروباری حالات کا سامنا کرنے والوں اداروں کی تعداد میں 7فیصد اضافہ ہوا ۔ سندھ اور خیبر پختونخوا کے تقریباً 70فیصد جبکہ پنجاب کے 64فیصد کاروباری اداروں کو خراب حالات کا سامنا ہے ۔
سروے کے مطابق 7فیصد کاروباری اداروں کے خیال میں مستقبل میں حالات مزید خراب ہوں گے ۔ 61فیصد کاروباری اداروں کو مستقبل کے بارے میں منفی توقعات ہیں جبکہ 38فیصد کاروباری اداروں کو توقع ہے کہ چیزیں بہتر ہوں گی ۔