پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 29 فیصد کم ہوگئی
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 29 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی جس سے صنعتی شعبے میں تشویش پیدا کی ہے

اپریل میں پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں سال بہ سال 29 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اپریل 2023 میں 1.24 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 1.74 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 29 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی جس سے صنعتی شعبے میں تشویش پیدا کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا قرار دے دیا
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 23 کے پہلے دس مہینوں میں ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات ایک سال پہلے کے 15.97 بلین ڈالر سے 14 فیصد کم ہو کر 13.71 بلین ڈالر ہو گئیں۔
پاکستان کے ایک اہم صنعتی شعبے، ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی نے جنوبی ایشیا کی معیشت کے لیے تشویش پیدا کر دی ہے، جو کہ زرمبادلہ کے کم ذخائر سے نمٹ رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 4.46 بلین ڈالر کی سطح پر پہنچ رہے ہیں، جو ایک ماہ کی ضروری درآمدات کے لیے بمشکل کافی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف نے خطرے کی گھنٹیاں بجادی؛ مالی خسارے میں اضافہ، زرمبادلہ میں کمی کا امکان
اس سے قبل، اپٹما نے خبردار کیا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال ملک کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 3 بلین ڈالر کی کمی ہو سکتی ہے، جبکہ حکام پر زور دیا کہ وہ فوری اور فوری مداخلت کریں۔
اپٹما نے وزیر اعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی بتدریج تیز ہو رہی ہے۔انہوں نے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 3 بلین ڈالر کی کمی کا امکان ظاہر کیا تھا ۔