آئی ایم ایف نے پاکستان پر 493 ارب روپے کی پیٹرولیم لیوی کی شرط رکھ دی
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق موجودہ مالی سال پہلے نو ماہ میں 362 ارب 48 کروڑ روپے کی پیٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے 237 ارب زیادہ وصول کی گئی۔

آئی ایم ایف نے 30 جون 2023 تک 90 دنوں میں مزید 493 ارب روپے پٹرولیم لیوی جمع کرنے کی ضد لگالی، آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ میں ایک اور نئی مشکل کھڑی ہو گئی۔
وفاقی حکومت پٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا سوچنے لگی ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے رواں مالی سال جولائی تا جون 855 ارب روپے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی سے وصول کرنے کا مطالبے سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اپٹما نے بجلی کے علاقائی مسابقتی توانائی کے نرخ سے متعلق حکم امتناعی حاصل کرلیا
پاکستان آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر دیوالیہ ہوسکتا ہے، بلومبرگ اور موڈیز کا انتباہ
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق موجودہ مالی سال پہلے نو ماہ میں 362 ارب 48 کروڑ روپے کی پیٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے 237 ارب زیادہ وصول کی گئی۔
اس سال آخری سہہ ماہی میں صارفین سے مزید 493 ارب لیوی وصول کی جائے گی۔ اس بات کا خدشہ ہے کہ حکومت پٹرول پر سیلز ٹیکس لگا کر کسی حد آمدن بڑھانا چاہتی ہے۔