آئندہ مالی سال کا بجٹ 9 جون کو پیش کیا جائے گا، اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے مطالبے پر زیادہ مشکل فیصلے نہیں کر سکتی۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ  آئندہ مالی سال 2023-2024 کا بجٹ 9 جون کو پیش کیا جائے گا۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا پہلا حصہ تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔

پیش کیے جانے والے والے بجٹ میں وزارتوں اور ڈویژنوں کی جانب سے رواں مالی سال میں کیے گئے اخراجات، مکمل ہونے والے منصوبوں کے ساتھ ساتھ جاری منصوبوں اور دیگر تفصیلات شامل ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیے 

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 5.28کروڑ ڈالر کی کمی

پاکستان کو 9 ویں جائزے کی کامیابی کیلیے اضافی فنانسنگ کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے آنے والے بجٹ میں موجودہ مالی سال میں حکومت کی کارکردگی کی تفصیلات بھی شامل ہوں گی۔

جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کے ساتھ معاہدہ کرے یا نہ کرے، حکومت آئی ایم ایف کے مطالبات کی بنیاد پر ملک کے لیے مشکل فیصلے جاری نہیں رکھ سکتی۔

ایک بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے تمام شرائط پوری کر لی ہیں اور تعطل کا شکار قرضہ پروگرام کو بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی قرض دہندہ کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ناانصافی پر مبنی بین الاقوامی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ بین الاقوامی سطح پر لوگ حیران ہیں کہ پاکستان کس طرح انتظام کر رہا ہے۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے جون تک 3.7 بلین ڈالر کے قرضے ادا کرنے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تمام وعدے پورے کرے گا اور وقت پر ادائیگی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ مئی اور جون میں 3.7 بلین ڈالر کی ادائیگیوں میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ چین پاکستان کے مزید 2.4 بلین ڈالر کا قرضہ اتار دے گا۔

وزیر خزانہ نے یقین دلایا کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ ہو یا نہ ہو، حکومت نے دسمبر تک تمام بیرونی ادائیگیاں یقینی بنائی ہیں۔

متعلقہ تحاریر