ایف پی سی سی آئی نے آئی ایم ایف کے طرزعمل کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا
صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام آئندہ بجٹ سے پہلے بحال ہونے والا نہیں ہے، حکومت اپنی تیاری کرے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ عالمی برادری پاکستان آئی ایم ایف کے غیرمنصفانہ طرز عمل کا نوٹس لے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بیرونی فنڈنگ کی شرط 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر 8 ارب ڈالر کرنا پاکستان کو پریشان کرنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ملک کے دیوالیہ ہونےکا خطرہ بدستور موجود ہے، مفتاح اسماعیل
بجٹ 2023-24 کی تیاری آخری مراحل میں: دفاعی بجٹ کے لیے 1700 ارب روپے مختص
پاکستان کی تاجر برادری کے ترجمان نے آئی ایم ایف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی یم ایف کی جانب سے بیرونی فنانسنگ کی شرط بڑھانا غیر منصفانہ و غیراخلاقی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اگلے 7 ماہ کے لیے بیرونی فنڈنگ کی شرط 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر 8 ارب ڈالر کرنا بلاجواز ہے۔ آئی ایم ایف کا یہ اقدام 23 کروڑ آبادی والے ملک کی بجٹ سازی کی مشق کو کمزور کریگی۔
صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام آئندہ بجٹ سے پہلے بحال ہونے والا نہیں ہے، حکومت اپنی تیاری کرے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کی معاشی ٹیم آئی ایم ایف کے بجائے تاجر برادری سے مشاورت کرکے اپنا بجٹ تیار کرے، سیاسی جماعتیں آئندہ 15 سالوں کے لیے نیشنل اکنامک ایجنڈے اور پلان پر دستخط کریں۔
تاجروں کی وفاقی تنظیم نے آئی ایم ایف کے طرز عمل کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔