ای سی سی نے دفاعی اخراجات کیلئے 4 ارب روپے کی منظوری دے دی
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صدر سیکرٹریٹ کے لیے 25 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس آج ہوا۔
وزارت صنعت و پیداوار نے سال 2023 کے لیے یوریا کھاد کی ضرورت سے متعلق سمری پیش کی اور ملک میں یوریا کھاد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد ایس این جی پی ایل پر مبنی فرٹیلائزر پلانٹس یعنی فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ) اور ایگریٹیک کو 31 مئی 2023 سے آگے 31 اگست 2023 تک دیسی گیس پر کام کرنے کی اجازت دی جس پر وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت معاشی ہدف مکمل کرنے میں ناکام؛ غیرملکی سرمایہ کاری 98 فیصد کمی کا شکار
اسٹیٹ بینک نے پانچ بینکوں کو 224 ملین کا جرمانہ کردیا
ای سی سی نے انڈس ڈیلٹا مینگرووز کے دو منصوبوں کی بھی منظوری دی۔ موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے کہا کہ 2043 تک یہ منصوبے 220 ملین ڈالر کا منافع کمائیں گے۔
اجلاس میں قانون سازوں کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 20 ارب روپے کی منظوری بھی دی گئی۔ وزارت دفاع کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 4 ارب روپے کی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔
اس سے قبل ای سی سی اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈا پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت صحت کے لیے 10.5 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ منظور کیے جانے کا امکان ہے۔
اجلاس میں رواں سال کے دوران ملک میں یوریا کھاد کی کھپت کا جائزہ لینے اور پاسکو کے پاس گندم کی فروخت کے لیے قیمت کا تعین بھی کیا ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کے لیے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری کا بھی امکان ہے، جبکہ اچ پاور لمیٹڈ کو واجبات کی ادائیگی کے لیے ادائیگی کے طریقہ کار کی منظوری دی جا سکتی ہے۔
صدر سیکرٹریٹ کے لیے 25 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔ یہ رقم سیکرٹریٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن پر خرچ کی جائے گی۔
انٹیلی جنس بیورو کے لیے 803 ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی ، جبکہ وزارت ہاؤسنگ کے لیے 497.2 ملین روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔
وزارت اطلاعات کو اضافی فنڈز فراہم کرنے کی سمری کی منظوری بھی دی گئی۔
وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، ایس اے پی ایم برائے خزانہ جناب طارق باجوہ، ایس اے پی ایم برائے ریونیو جناب طارق محمود پاشا، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت جناب بلال اظہر کیانی، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔