شہباز حکومت رواں مالی کے تمام اہداف کو حاصل کرنے میں بری طرح سے ناکام

نیشنل اکاونٹس کمیٹی کی دستاویز کے مطابق معاشی ترقی کا ہدف 5 فیصد تھا محض 0.3 رہا۔ صنعتی ترقی کا ہدف 5.9 تھا لیکن 2.9 فیصد رہا۔

رواں مالی سال بدترین  معاشی کارکردگی ، حکومت تمام اہداف کے حصول میں ناکام، صنعت، زراعت اور خدمات کے شعبے زبوں حالی کا شکار رہے۔

معاشی کارکردگی کے لحاظ رواں مالی سال بدترین سال رہا۔ نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس بار بار ملتوی ہونے بعد 24 مئی کی رات 11 بجے شروع ہوا۔

الیونتھ آور پر شروع ہونے والے اجلاس میں بتایا گیا کہ معاشی ترقی کا ہدف 5 فیصد تھا محض 0.3 رہا۔ صنعتی ترقی کا ہدف 5.9 تھا لیکن 2.9 فیصد رہا۔

یہ بھی پڑھیے

دو روزہ مندی کے بعد اسٹاک میں تیزی؛ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے مہنگا ہوگیا

ای سی سی نے دفاعی اخراجات کیلئے 4 ارب روپے کی منظوری دے دی

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ زراعت کی ترقی کا ہدف 3.9 تھا لیکن 1.55 فیصد رہا، خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 5.1 فیصد تھا لیکن محض صفر اعشاریہ 8 فیصد رہا۔

نیشنل اکاونٹس کمیٹی کی دستاویز کے مطابق بڑی صنعتوں میں معاشی ترقی کا ہدف 7.4 فیصد تھا لیکن منفی 7.9 فیصد رہا۔ جنگلات کی ترقی  کا ہدف 4.5  فیصد تھا لیکن 3.9 فیصد رہا۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ لائیو اسٹاک کی شرح نمو 3.7 فیصد رہی، جنگلات کی شرح نمو 3.9 فیصد رہی۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کی دستاویز کے مطابق ماہی گیری کی شرح نمو 1.4 فیصد رہی، معدنیات کے شعبے کی ترقی کی شرح منفی 4.4 فیصد رہی۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کی دستاویز کے مطابق مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی 3.9 فیصد رہی، بڑے صنعتی شعبے کی شرح نمو منفی 7.9 فیصد رہی، بجلی کی پیدوار میں 6 فیصد اضافہ ہوا، تعمیرات کے شعبے کی گروتھ منفی 5.5 فیصد رہی۔

نیشنل اکاونٹس کے اجلاس کی صدارت سیکریٹری منصوبہ بندی ظفر علی  شاہ نے کی۔

متعلقہ تحاریر