بجٹ 2024: وزیراعظم نے عوام کو ریلیف کیلئے 7 کمیٹیاں تشکیل دے دی
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت تیار کی جانے والی بجٹ تجاویز وزیراعظم شہباز شریف نے مسترد کردی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے خود میدان میں کود پڑے، وزارت خزانہ کی بجٹ کی تجاویز مسترد کردیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت تیار کی جانے والی بجٹ تجاویز وزیراعظم شہباز شریف نے مسترد کردی ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے معاشی صورت حال کے پیش نظر بجٹ میں سخت مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے کی تجاویز تیار کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان شدید مالی دباؤ کا شکار؛ فصیح منگی نے ڈیفالٹ کے خدشات ظاہر کردیئے
ہفتہ وار مہنگائی 45.49 فیصد تک پہنچ گئی
وزارت خزانہ بجٹ میں اخراجات کو محدود کرنے، عوام کو دی جانے والی سبسڈیز کو محدود کرنے اور توانائی اور ٹیکس کی اصلاحات پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی تھی۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق سیلز ٹیکس کی شرح کو فروری سے جون تک کے لیے 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کیا گیا تھا اور یہ تجویز بھی کیا گیا اس 18 فیصد کی شرح کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی شامل رکھا جائے۔
وزارت خزانہ نے توانائی کی سبسڈی کو جو اس مالی سال میں 1600 ارب روپے کے لگ بھگ ہے اس میں 625 ارب روپے کی کمی کی تجویز دی تھی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بجٹ تجاویز پر 7 خصوصی کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ کمیٹیاں سبسڈی، توانائی اصلاحات، زراعت، تنخواہیں، پنشن، گرانٹس اور صنعتوں کی بحالی کے لیے تجویز تیار کریں گے۔