حکومت بجٹ کی تفصیلات آئی ایم ایف سے شیئر کرے گی، اسحاق ڈار

روپے کی قدر حقیقی نہیں،کچھ قوتیں معیشت کو مستحکم نہیں ہونے دے رہیں، عنقریب ڈالر 244 روپے  کا ہوجائے گا، پاکستان کسی صورت دیوالیہ نہیں ہوگا، وزیر خزانہ کا سلیم صافی کے پروگرام جرگہ میں دعویٰ

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نےکہا ہے کہ  حکومت  تعطل کا شکار کی قسط کی بحالی کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تفصیلات آئی ایم ایف سے شیئر کرے گی۔

وزیرخزانہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کسی صورت دیوالیہ نہیں ہوگا اور عنقریب ڈالر 245 روپے  کا ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 316 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا

بجٹ تجاویز پر سرمایہ کاروں نے امیدیں باندھ لیں، پی ایس ایکس میں 375 پوائنٹس کا اضافہ

جیو ٹی وی کے پروگرام’جرگہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ”آئی ایم ایف نے کچھ اور چیزیں دوبارہ مانگی ہیں، ہم وہ بھی دینے کو تیار ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمیں بجٹ کی تفصیلات دیں۔ ہم انہیں دیں گے“۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگر آئی ایم ایف بیل آؤٹ نے9واں اور 10 واں جائزہ اکٹھا کر دیا تو اس صورت میں پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”ہم ایسا نہیں کریں گے، یہ غیر منصفانہ ہے“۔

آئی ایم ایف کی پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی نویں قسط نومبر سے رکی ہوئی ہے جو   2019 میں طے شدہ 6.5 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کا حصہ ہے۔وزیرخزانہ نے پروگرام میں دعویٰ کیا کہ پاکستان کسی صورت دیوالیہ نہیں ہوگا اور عنقریب ڈالر 244 روپے کا ہوجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ 19 مئی کو بلومبرگ کے  معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستانی کرنسی 14 فیصد انڈر ویلیو ہے، جس کی وجہ بیرونی دباؤاور مارکیٹ کے مفادات ہیں ورنہ ڈالر  کی اصل قدر 244 روپے ہے۔

انہوں نےکہاکہ ایک مرتبہ چیزیں طے ہوجائیں اور نواں جائزہ مکمل ہوجائے تو ڈالر 244 روپے پر آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ستمبر  میں میرے  جہاز میں بیٹھتے ہی ڈالر 217روپے تک  آگیا تھالیکن  آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس میں شرکت کیلیے روانگی کے ساتھ ہی کچھ قوتوں  نے  ڈالر کو اوپرپہنچادیا۔ انہوں نے  کہا کہ روپے کی یہ قدر حقیقی نہیں ہیں، کچھ اندرونی اور بیرونی قوتیں پاکستان کی  معیشت  کو مستحکم نہیں ہونے دے رہیں۔

متعلقہ تحاریر