حکومت بجٹ کی تفصیلات آئی ایم ایف سے شیئر کرے گی، اسحاق ڈار
روپے کی قدر حقیقی نہیں،کچھ قوتیں معیشت کو مستحکم نہیں ہونے دے رہیں، عنقریب ڈالر 244 روپے کا ہوجائے گا، پاکستان کسی صورت دیوالیہ نہیں ہوگا، وزیر خزانہ کا سلیم صافی کے پروگرام جرگہ میں دعویٰ
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نےکہا ہے کہ حکومت تعطل کا شکار کی قسط کی بحالی کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تفصیلات آئی ایم ایف سے شیئر کرے گی۔
وزیرخزانہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کسی صورت دیوالیہ نہیں ہوگا اور عنقریب ڈالر 245 روپے کا ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 316 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
بجٹ تجاویز پر سرمایہ کاروں نے امیدیں باندھ لیں، پی ایس ایکس میں 375 پوائنٹس کا اضافہ
جیو ٹی وی کے پروگرام’جرگہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ”آئی ایم ایف نے کچھ اور چیزیں دوبارہ مانگی ہیں، ہم وہ بھی دینے کو تیار ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمیں بجٹ کی تفصیلات دیں۔ ہم انہیں دیں گے“۔
کیا حکومت بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کو راضی کرپائے گی؟@SaleemKhanSafi pic.twitter.com/4nVeOygbdJ
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) May 28, 2023
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگر آئی ایم ایف بیل آؤٹ نے9واں اور 10 واں جائزہ اکٹھا کر دیا تو اس صورت میں پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”ہم ایسا نہیں کریں گے، یہ غیر منصفانہ ہے“۔
آئی ایم ایف کی پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی نویں قسط نومبر سے رکی ہوئی ہے جو 2019 میں طے شدہ 6.5 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کا حصہ ہے۔وزیرخزانہ نے پروگرام میں دعویٰ کیا کہ پاکستان کسی صورت دیوالیہ نہیں ہوگا اور عنقریب ڈالر 244 روپے کا ہوجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ 19 مئی کو بلومبرگ کے معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستانی کرنسی 14 فیصد انڈر ویلیو ہے، جس کی وجہ بیرونی دباؤاور مارکیٹ کے مفادات ہیں ورنہ ڈالر کی اصل قدر 244 روپے ہے۔
ڈالر اسحاق ڈار کے قابو میں کیوں نہیں آرہا، کونسی قوتیں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں؟ دیکھئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا جواب@SaleemKhanSafi pic.twitter.com/B5Ku85ApmU
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) May 28, 2023
انہوں نےکہاکہ ایک مرتبہ چیزیں طے ہوجائیں اور نواں جائزہ مکمل ہوجائے تو ڈالر 244 روپے پر آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ستمبر میں میرے جہاز میں بیٹھتے ہی ڈالر 217روپے تک آگیا تھالیکن آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس میں شرکت کیلیے روانگی کے ساتھ ہی کچھ قوتوں نے ڈالر کو اوپرپہنچادیا۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی یہ قدر حقیقی نہیں ہیں، کچھ اندرونی اور بیرونی قوتیں پاکستان کی معیشت کو مستحکم نہیں ہونے دے رہیں۔