ڈالر کی قیمت میں اضافہ: اسٹیٹ بینک نے 9 ماہ بعد بینکوں کو کلین چٹ دے دی

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل کر لی گئی جس میں کوئی غیرقانونی عمل نہیں دیکھا گیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر بینکوں کو 9 ماہ بعد کلین چٹ دے دی۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل کر لی گئی جس میں کوئی غیرقانونی عمل نہیں دیکھا گیا۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اہم اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت ہوا۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین نے بینکوں کے خلاف ہونے والی تحقیقات سے متعلق رپورٹ جمع کرادی۔

یہ بھی پڑھیے 

نیپرا نے ملک بھر کے لیے بجلی 1.60 روپے فی یونٹ مہنگی کردی

حکومت کا ڈالر ریٹ 290 روپے رکھ کر بجٹ بنانے کا فیصلہ

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر عنایت حسین کا کہنا تھا کہ روپے کی بے قدری اور منافع خوری پر بینکوں کا کردار غیر ذمہ دارانہ تھا، حکومت نے اسٹیٹ بینک کو کارروائی کی اجازت دیدی ہے۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ڈالر پر اضافی منافع کمانے بنکوں کے منافع پر ٹیکس لگا سکتی ہے، بنکوں کے خلاف مالی جرمانہ یا انفورسمنٹ اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین نے بتایا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے 91 لاکھ سے زائد صارفین ہیں، پاکستان میں کرپٹو کی 20 ارب روپے سے زائد مالیت کی ٹرانزیکشن ہورہی ہیں۔

اس پر چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کہنا تھا ایسا لگتا ہے کہ کرپٹو کرنسی کو مستقبل میں ریگولیٹ کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ڈاکٹر عنایت حسین اس پر جواب دیا کہ کرپٹو کے رولز ایسے ہیں کہ کوئی بھی حکومت اسے کنٹرول نہ کر سکے۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی لیگل ٹینڈر نہیں، ایف اے ٹی ایف بھی اس کے حق میں نہیں۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی کے معاملے پر دیگر ملکوں کے ماڈلز کا جائزہ لے رہے ہیں، 91 لاکھ صارفین یا 20 ارب روپے کی کرپٹو ٹرانزیکشنز مبالغہ آرائی ہے۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ ایگزم بورڈ کی تشکیل کیلئے سمری وزیرخزانہ کو ارسال کر دی ہے، سی سی او پی کا بورڈ مکمل کرنے کیلئے ہفتے کو انٹرویو ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر