بجٹ میں 1000 ارب سے زیادہ سبسڈی نہیں ملے گی، وزارت توانائی کو صاف انکار
آئندہ بجٹ میں وزارت توانائی کیلئے سبسڈی کی مد میں 980 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، ٹیرف ڈیفرنشیل اور ادائیگیوں کی مد میں کے الیکٹرک کیلیے 298 ارب، ڈسکوز کیلیے150ارب اور آزاد کشمیر کیلیے 80 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، ذرائع وزارت خزانہ
وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں وزارت توانائی کو 1000ہزار ارب سے زائد کی سبسڈی دینے سے صاف انکارکردیا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں وزارت توانائی کیلئے 980 ارب روپے سبسڈی کی مد میں مختص کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
مئی میں تجارت کا بھٹہ بیٹھ گیا، برآمدات 17 فیصد اور درآمدات 37فیصد گرگئیں
سوئی سدرن کیلیے گیس 45 فیصد اور سوئی ناردرن کیلیے 50فیصد مہنگی کرنیکا فیصلہ
وزارت خزانہ کے ذرائع کےمطابق آئندہ وفاقی بجٹ میں آئی پی پیز کو ادائیگیوں کیلئے 262 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی ۔ کے الیکٹرک کیلئے ٹیرف ڈیفرینشیل اور ادائیگیوں کیلئے سبسڈی کی مد میں 298 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق ڈسکوز کیلئے ٹیرف ڈیفرینشل کے باعث سبسڈی کی مد میں 150 ارب مختص کیے جائیں گے جبکہ آزاد جموں و کشمیر کیلئے ٹیرف سبسڈی کی مد میں 80 ارب مختص کیے جائیں گے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو قرض کی ادائیگیوں کیلئے 82 ارب روپے مختص کیے جائیں گے،بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلز کیلئے سبسڈی کی مد میں 10 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں فاٹا کے علاقوں میں بجلی کی سبسڈی کیلئے 25 ارب روپے مختص کیے جائیں گے جبکہ کے الیکٹرک کے انڈسٹریل سپورٹ پیکیج کی مد میں وفاق 7 ارب کی سبسڈی دے گا۔