تاجر برادری نے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا
تاجر رہنماؤں کو کہنا ہے کہ رات 8 بجے مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ تاجر برادری کے معاشی قتل کرنے کے مترادف ہے، زبردستی کاروبار اور دکانیں بند کرنے کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔
وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کے اعلان کے مطابق توانائی کی بچت کے لیے وفاقی حکومت نے مارکٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کو پاکستان سمیت معاشی حب کراچی کی تمام تاجر تنظیموں نے مسترد کردیا ہے۔ تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کی اس طرح کوشش گذشتہ کوششوں کی طرح بھی ناکامی سے دوچار ہو گی۔
وفاقی حکومت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے صدر انجمن تاجران کراچی (اے ٹی کے) جاوید شمس نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے دکانیں اور مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔
اے ٹی کے کے صدر جاوید شمس نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ لینے سے قبل تاجر برادری کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ان کا کہنا ہے اگر حکومت بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے تو کراچی کے کاروبار مراکز اور دکانیں رات 9 بجے بند کردی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے
نیپرا کا کراچی کے عوام پر ایک اور وار ، بجلی کے فی یونٹ قیمت میں 1.55 روپے کا اضافہ
شہباز حکومت نے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرض میں 14ہزار 894 ارب کا اضافہ کردیا
احسن اقبال کی مثال پر تنقید کرتے ہوئے جاوید شمس کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر کو اس کے فیصلے کے حوالے سے دنیا کی مثالیں دینے سے پہلے کاروباری برادری اور وہاں کے لوگوں کو دی جانے والی سہولتیں بھی دیکھ لینی چاہئیں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے پارٹ ٹائم ملازمتیں کرنے والے لاکھوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جاوید شمس کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس وصول کرنے کے لیے تاجر برادری کو آن بورڈ لیا جائے، زبردستی کاروبار اور دکانیں بند کرنے کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے اعلان پر تنقید کرتے ہوئے کراچی ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے رہنما عتیق میر نے کہا ہے کہ اس طرح کے فیصلے گذشتوں حکومتوں نے بھی کیے تھے مگر وہ تمام فیصلے بھی پایا تکمیل کو نہیں پہنچے تھے ، اس لیے پچھلی کوششوں کی طرح اس بار بھی یہ کام نہیں کریں گی۔
ملک بھر میں دکانیں رات 8 بجے بندکرنے کا فیصلہ pic.twitter.com/tRKlKdTyiI
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) June 6, 2023
مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کو عتیق میر نے حکومت کا یکطرفہ فیصلہ قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اتنا بڑا کرتے ہوئے تاجر برادری کو آن بورڈ نہیں لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدام سے تاجر برادری متاثر ہوگی۔ انہوں نے پاور کمپنیوں کے کام کاج پر بھی سوال اٹھائے، جو برسوں میں بہتر نہیں ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار بند کرنے کا فیصلہ تاجروں کے لیے تباہ کن ہو گا، شدید گرمی کے باعث لوگ دن کے وقت خریداری کے لیے گھروں سے نہیں نکلتے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں ملک بھر میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت این ای سی کا اجلاس آج ہوا جس میں ملک بھر میں دکانیں اور مارکیٹیں رات آٹھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی حکومت نے این ای سی کے شرکاء کو توانائی کی بچت کے منصوبوں پر بریفنگ میں بتایا کہ توانائی کی بچت کا منصوبہ سالانہ 1000 ارب روپے کی بچت کا سبب بنے گا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے تمام صوبائی حکومتوں سے توانائی کی بچت کے وفاقی منصوبے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے۔