رواں مالی کا اقتصادی سروے جاری ، جی ڈی پی کی گروتھ 0.3 فیصد ریکارڈ

رواں مالی سال کے اقتصادی سروے کے مطابق جولائی سے مارچ تک مہنگائی کی شرح 29 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے مالی سال 2022-23 کا اقتصادی سروے جاری کردیا ہے۔ سروے کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مئی تک 25 ارب 36 کروڑ ڈالر کی برآمدات رہیں۔

وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی جانب سے جاری ہونے والے اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال 2022-23 میں سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ 0.29 فیصد ‏تک رہی اور مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار 658 ‏ارب سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے 

حکومتی نااہلی نے سستے روسی تیل کو بھی مہنگابنادیا

شہباز حکومت نئے بجٹ میں عوام پر 700 ارب سے زائد کے ٹیکسز عائد کرنے کیلئے تیار

رواں مالی سال کے اقتصادی سروے کے اہم نکات مطابق مالی سال 2022-23 کے دوران ملکی معیشت کو سیلاب جیسے ‏قدرتی آفات کا سامنا رہا۔ سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ 0.3 تک ‏ریکارڈ ہوئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر کموڈیٹی پرائس میں اضافہ ‏ریکارڈ ہوا ، جس کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا۔

اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مارچ تک مہنگائی کی شرح 29 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق زرعی شعبے کی شرح نمو 1.55 فیصد ‏اور لائیو اسٹاک کی شرح نمو 3.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق اہم فصلوں کی پیداوار کی گروتھ منفی ‏‏3.2 فیصد ، مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی 3.9 ، بڑے صنعتی شعبے کی شرح نمو منفی 7.9 ‏اور تعمیرات کے شعبے کی گروتھ منفی 5.5 فیصد رہی۔

اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال کے دوران برآمدات کا متعین ہدف بھی نہ حاصل ‏ہو سکا۔ رواں مالی سال جولائی سے مئی تک 25 ارب 36 کروڑ ڈالرکی برآمدات رہیں۔

اقتصادی سروے کے مطابق فی کس ‏آمدن 1568 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ ملکی معیشت میں ایگریکلچر، جنگلات اور فشنگ کا شعبہ ‏‏24.05 فیصد شراکت دار ہے۔

متعلقہ تحاریر