ڈالر کی ذخیرہ اندوزی روکنے کے لیے نیا فنانس بل لانے کی تیاری مکمل
فنانس بل کے مطابق غیر ملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزا کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شہباز شریف حکومت آج اپنا دوسرا بجٹ پیش کرنے جارہی ہے۔ ڈالر کی غیرقانونی ترسیل اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے فنانس بل میں غیرملکی کرنسی کے ذخیرہ اندوز اداروں اور افراد کے خلاف ایکشن کی تیاریاں کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ڈالر یا کسی بھی دوسری کرنسی کی ذخیرہ اندازی کرنے والے کو سزا دینے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ ہے ، اس سلسلے میں فنانس منسٹری نے اہم قانون سازی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
رواں مالی کا اقتصادی سروے جاری ، جی ڈی پی کی گروتھ 0.3 فیصد ریکارڈ
حکومتی نااہلی نے سستے روسی تیل کو بھی مہنگابنادیا
فنانس بل کے مطابق غیر ملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزا کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فنانس بل کے مطابق نئے قانون کا اطلاق غیرملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے اداروں اور افراد پر ہو گا، بیرون ملک سے غیر ملکی کرنسی لانے کی حد بڑھانے کے لئے قوانین متعارف کرائے جارہے ہیں۔
فنانس بل کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے ایک سال کے دوران ایک لاکھ ڈالر تک ساتھ لاسکیں گے، بیرون ملک سے ایک لاکھ ڈالر تک لانے والوں سے آمدن کا ذریعہ نہیں پوچھا جائے گا۔
فنانس بل کے مطابق اس وقت پچاس لاکھ روپے یا اس کے برابر کرنسی ذریعہ آمدن ظاہر کئے بغیر پاکستان لائی جاسکتی ہے۔