دباؤ کم ہوگیا، پاکستان روپے کی قدر میں مزید کمی نہیں کریگا، فچ

ہمیں اس وقت پاکستانی روپےکی قدر میں مزیدکسی بڑی کمی کی امید نہیں ہے، فچ کے ڈائریکٹر کرسجانس کرسٹنز کا سوالات پر بلوم برگ کو جواب

عالمی ریٹنگ ایجنسی’ فچ ‘ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 6.7ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کو نئے سرے سے شروع کرنے کیلیے بات چیت میں مصروف پاکستان  دباؤ میں کمی آنے کے پیش نظر روپے کی قدر میں مزید کمی نہیں کرے گا۔

بلومبرگ کے مطابق فچ کے ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے ڈائریکٹر  کرسجانس کرسٹنزنے بذریعہ ای میل ارسال کردہ سوال کے جواب میں کہا کہ”ہمیں اس وقت پاکستانی روپےکی قدر میں مزیدکسی بڑی کمی کی امید نہیں ہے“۔

یہ بھی پڑھیے

بجٹ 2023-24 میں برآمدات کا ہدف 30 ارب روپے مقرر، 2025 تک 40 ارب روپے تک لے جانے کا منصوبہ

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 اور پنشن میں 18 فیصد تک اضافہ کردیا گیا

فچ کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ”گوکہ پچھلے  کچھ ماہ میں روپیہ بہت مستحکم حالت میں ہے لیکن  اسٹیٹ بینک کے  ذخائر پر دباؤ برقرار ہے جو روپے  کے استحکام کیلیے کم سے  کم مداخلت تجویز کرتا ہے“۔

 رپورٹ  کے مطابق  آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بیل آؤٹ  پیکیج کی بحالی سے قبل وہ پاکستانی حکام کے ساتھ کرنسی مارکیٹ کی درستی سمیت دیگر مسائل پر کام کررہا ہے۔ رواں سال جنوری میں حکام کی جانب  سے قدر میں کمی کا اعلان کیے جانے کےبعد سے روپیہ اب تک 20 فیصدقدر کھوچکا ہے جس نے اسے کارکردگی  کے لحاظ سے  دنیا کی بدترین کرنسی  بنادیا ہے۔

ملکی  زرمبادلہ کے  ذخائر12ماہ میں 50فیصد کمی کے بعد فروری  کے اواخر سے 4 ارب ڈالر کی سطح  پر مستحکم ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے وقت  میں جب ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کی مدت قریب آرہی ہے، سپلائی کی قلت سے دوچار معیشت کو سہارا دینے  اور ڈیفالٹ کو روکنے کے لیے فنڈز اہم ہوں گے ۔

متعلقہ تحاریر