وفاقی حکومت کابڑ ا کارنامہ: روس کو پاکستانی چاول کی برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع
حکام کے مطابق یہ خوشخبری خصوصاً سندھ اور پنجاب کے چاول کے کاشتکاروں کیلئے بہت اہم ہے کیونکہ انکا ایک بڑا ذریعہ آمدن چاول کی برآمدات ہے۔
وفاقی وزیر بر ائے خوراک و تحقیق طارق بشیر چیمہ اور وفاقی سیکریٹر ی ظفر حسن کی متحرک قیادت میں پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ مزید پندرہ (15) پاکستانی کمپنیوں کو روس میں پاکستانی چاول کی بر آمدات کیلئے رجسٹرڈ کرانے میں کامیاب ہوچکا ہے۔
روس کا قومی ادارہ (RosselKhoznadzor) نے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ (پی پی ڈی) ، وفاقی وزارت خوراک حکومت پاکستان کو روس میں پاکستانی چاول کی بر آمدات کیلئے مزید پندرہ (کمپنیوں کو منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیر خزانہ سے سی ای او نیسلے کی ملاقات، کمپنی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا
چین کو ایک ارب ڈالر کی ادائیگی، زر مبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر تک گرگئے
پاکستانی چاول کی بر آمدات بڑھانے اور قومی معیشت کی بہتری کیلئے یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل روس نے پاکستانی چاول کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی اگرچہ 2021 میں حفاظتی اقدامات کے نفاذ کے بعد صرف 4 چاول کی کمپنیوں کو روس میں چاول کی برآمدات کیلئے منظوری دی تھی۔
تاہم وفاقی وزار ت خوراک ، پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ (پی پی ڈی) اور رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان (آر ای اے پی) (REAP) کی قیادت کی انتھک کوششوں سے مزید (15) چاول کی کمپنیوں کو روس میں چاول کی برآمدات کیلئے منظوری مل چکی ہے۔
حکام کے مطابق یہ خوشخبری خصوصاً سندھ اور پنجاب کے چاول کے کاشتکاروں کیلئے بہت اہم ہے کیونکہ انکا ایک بڑا ذریعہ آمدن چاول کی برآمدات ہے۔
چیلا رام کیولانی چیئرمین (آر ای اے پی) اور حسیب علی خان سینیئر وائس چیئرمین (آر ای اے پی) نے بتایا کہ روس کو پاکستانی چاول کی برآمدات کیلئے مطلوبہ معیار کے مطابق مزید پاکستانی کمپنیوں کو تیار کرنے کا پروسیس زیر عمل ہے جس سے امید ہے کہ پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول کی مارکیٹ کا بڑا حصہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔