شہباز حکومت کا کراچی والوں کو لوٹنے کا پروگرام، بجلی کا فی یونٹ 1.52روپے مزید مہنگا
ای سی سی نے کے الیکٹرک کے ذریعے کراچی والوں سے 76 ارب روپے وصول کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اہلیان کراچی سے کے-الیکٹرک کے ذریعے 76 ارب روپے وصول کرنے کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کراچی کے-الیکٹرک کے صارفین پر 1 روپے 52 پیسے سرچارج عائد کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ کے-الیکٹرک صارفین سے سرچارج 12 ماہ میں وصول کیا جائے۔
ای سی سی 76 ارب روپے کے فنڈز جاری و استعمال کرنے کی منظوری دیدی، گردشی قرضہ منیجمنٹ پلان کے تحت آئی پی پیز آئندہ پانچ ماہ کی ادائیگی کیلئے فنڈز کی منظوری دیدی۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف پروگرام کی غیر یقینی صورتحال سے اسٹاک مارکیٹ میں 80 ارب روپے کا نقصان
غیر مستحکم معاشی صورتحال کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری میں21 فیصد کمی
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آئی پی پیز کو آئندہ پانچ ماہ ماہانہ 4 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے۔
ای سی سی نے سی ڈی ایم پی کے تحت آزاد کشمیر کے واجبات کی مد میں 56 ارب کی ادائیگی کی منظوری دیدی۔ حکومتی ایجنسیز کو فارماسیوٹیکل خام مال امپورٹ کرنے کیلئے امپورٹ پالیسی آرڈر میں ترامیم منظور کی گئیں۔
اجلاس میں وزارت تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 56 کروڑ 71 لاکھ کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی۔
وزارت تعلیم کیلئے 4 کروڑ روپے ایک اور گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ وفاقی ٹیکس محتسب سیکرٹریٹ ملازمین کے اخراجات کیلئے 1 کروڑ 40 لاکھ روپے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق وزارت داخلہ کی سمری پر رینجرز کے ہیلی کاپٹر کے مرمتی کاموں کیلئے 1 کروڑ 92 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی۔
آئی بی کیلئے 15 کروڑ، وزارت ہاؤسنگ کی سمری پر 50 کروڑ روپے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظور کی گئی۔