منافع کی بیرون ملک منتقلی میں رکاوٹ  پاکستان کو ایل این جی نہ ملنے  کی وجہ بن گئی

آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری سے گریز کر رہے ہیں، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کی بلومبرگ کے صحافی فصیح منگی کو تصدیق

کاروباری منافع کی بیرون ملک منتقلی میں رکاوٹ پاکستان کو ایل این جی نہ ملنے کی وجہ بن گئی جس کے باعث موسم سرما میں گیس کے شدید بحران کااندیشہ پیداہوگیا ہے۔

وزیرمملکت  برائے  پٹرولیم مصدق ملک نے تصدیق کی ہےکہ”آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری سے گریز کر رہے ہیں“۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کو اکتوبر اور دسمبر کیلیے ایل این جی کی بولیاں موصول نہیں ہوئیں

شہباز حکومت کا کراچی والوں کو لوٹنے کا پروگرام، بجلی کا فی یونٹ 1.52روپے مزید مہنگا

بلومبرگ سے وابستہ پاکستانی صحافی فصیح منگی  کے  مطابق وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ”پاکستان سیاسی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے علاوہ عالمی مارکیٹ کی حرکیات کی وجہ سے ایل این جی کی کوئی پیشکش حاصل کرنے میں ناکام رہا“۔

انہوں نےمزید  کہاکہ ”آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری سے گریز کر رہے ہیں“۔

ذرائع کے مطابق مصدق ملک کی اس بات  کا سادہ سا مطلب یہ ہے  کہ غیر ملکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کہ  آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں پاکستان میں ڈالر کا بحران برقرار  رہے جس کے پیش نظر حکومت کی جانب  ایل این جی کی فروخت سے حاصل منافع کی بیرون ملک منتقلی میں رکاوٹ برقرار رہے گی۔ یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کار پاکستانی مارکیٹ میں سرمایہ مارکیٹ میں سرمایہ پھنسانے  سے گریز کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں  پاکستان سے منافع کی بیرون ملک منتقلی میں رکاوٹ کی شکایت کرچکی ہیں جبکہ کئی کمپنیاں اپنا کاروبار سمیت کر ملک سے  جابھی چکی ہیں اور بہت سی کمپنیاں کاروبار سمیٹنے کی تیاری میں ہیں۔

متعلقہ تحاریر