پاور سیکٹر کے گردشی میں 122 ارب روپے کا اضافہ، 2374 ارب روپے تک پہنچ گیا
دستاویزات کے مطابق جولائی سے اپریل 2023 تک قرضوں میں 378 ارب روپے کا اضافہ ہوا، مئی جون میں 256 ارب روپے کی کمی دیکھی گئی۔
رواں مالی سال (2022-23) میں بجلی کے شعبے میں گردشی قرضے میں 122 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اب یہ گردشی قرضے بڑھ کر 2374 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والی دستاویزات کے مطابق گزشتہ سال سرکلر کریڈٹ کی رقم 2253 ارب روپے تھی۔
دستاویزات میں بتایا گیا کہ جولائی سے اپریل 2023 تک گردشی قرضے میں 378 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جبکہ مئی اور جون میں 256 ارب روپے کی کمی ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے
ایف بی آر ریونیو کا سالانہ ہدف حاصل کرنے کے قریب پہنچ گیا، اسحاق ڈار کا دعویٰ
منی بجٹ سمیت تمام شرائط کی منظوری کے باوجود آئی ایم ایف کی صفوں میں مکمل خاموشی
سرکاری دستاویزات کے مطابق اپریل 2023 میں گردشی قرضے کا حجم 2631 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا۔
دستاویزات کے مطابق خود مختار پاور پروڈیوسرز کو ادائیگیوں میں تاخیر سے 106 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، جبکہ پاور ہولڈنگ کمپنی کو 31 ارب روپے بطور سود ادا کیے جائیں گے۔
دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ 108 ارب روپے فیول چارجز کی مد میں ادا کیے جائیں گے۔ دستاویزات میں کہا گیا کہ کراچی الیکٹرک نے حکومت کو 58 ارب روپے ادا نہیں کیے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا خسارہ 173 ارب روپے رہا، جبکہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے 209 ارب روپے وصولی کے طور پر واجب الادا ہیں۔
دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ سبسڈی کا تنازع حل نہیں ہوا ہے۔ کے الیکٹرک نے سبسڈی کے تنازع کی وجہ سے حکومت کو 501 ارب روپے ادا نہیں کئے۔