پاکستان میں سالانہ مہنگائی کی شرح جون میں 29.4 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ماہ جون میں شہروں میں مہنگائی کی شرح میں 0.10 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ ماہ جون میں دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 0.76 فیصد کی کمی ہوئی۔

آئی ایم ایف کا پیکج آگیا لیکن مہنگائی میں ریلیف نہ آیا ، حکومت مالی سال 2022-23 کا مہنگائی ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، مالی سال 2022-23 میں اوسط مہنگائی ریکارڈ 29.18 فیصد پر پہنچ گئی جبکہ مہنگائی کا ہدف 11.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جون 2023 میں مہنگائی 29.40 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
جون میں شہری علاقوں میں مہنگائی میں 0.10 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی 0.76 فیصد کم ہوئی، شہروں میں ایک سال میں سگریٹ 129.20 فیصد، چائے 113.09 فیصد، آٹا 89.89 فیصد، چاول 72.83 فیصد، آلو 64.69 فیصد مہنگے ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کے عملے کی سطح پر معاہدہ طے پا گیا
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں گندم 62.27 فیصد، چکن 57.72 فیصد، گندم سے بنی مصنوعات 56.81 فیصد، دال مونگ 50.50 فیصد، دال ماش 49.92 فیصد مہنگی ہوئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق چینی ایک سال میں 41.44 فیصد، تازہ پھل 40.31 فیصد، مشروبات 38.17 فیصد، انڈے 36.96 فیصد، دال چنا 24.14 فیصد اور تازہ دودھ 32.80 فیصد مہنگا ہوا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک سال میں دیہات میں تازہ پھل 41.96 فیصد، انڈے 40.38 فیصد، چنے 31.57 فیصد، دال چنا 29.72 فیصد اور چینی 39.60 فیصد مہنگی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق دیہات میں ایک سال میں ٹماٹر 35.07 اور پیاز 22.76 فیصد سستے ہوئے جبکہ شہروں میں ٹماٹر 29.57 اور پیاز 16.53 فیصد سستے ہوئے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ماہ جون میں شہروں میں مہنگائی کی شرح میں 0.10 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ ماہ جون میں دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 0.76 فیصد کی کمی ہوئی۔
عوام کا شکوہ ہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف سے قرض پروگرام مل گیا ملک میں عوام کو ریلیف میسر نہ آیا حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے اور مہنگائی نے انہیں فاقوں پر مجبور کر رکھا ہے۔