آئی ایم ایف ڈیل کے باوجود پی ایس ایکس 100 انڈیکس 247 پوائنٹس گر گیا
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز ایک موقع پر KSE-100 انڈیکس 45,800 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز دن کا آغاز کا مثبت انداز میں اور ایک وقت میں 100 انڈیکس تیزی سے 300 سے زائد پوائنٹس کراس کرگیا۔ دن کے آغازی کا کے ایس ای 100 انڈیکس بینچ مارک 21266.43 تھا۔
جمعرات کی صبح کاروبار کے آغاز پر پی ایس ایکس 100 انڈیکس 300 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 45 ہزار 800 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔
ٹریڈنگ کے ابتدائی گھنٹوں میں مثبت رجحان دیکھنے کے بعد سرمایہ کاروں کی جانب سے پروفٹ ٹیکنگ کے چکر میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج دباؤ میں آگئی اور بینچ مارک KSE-100 انڈیکس جمعرات کو 248 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا۔
یہ بھی پڑھیے
بینکنگ محتسب نے مالی سال 2023 کی دوسری ششماہی میں 12015 شکایات کا ازالہ کیا
پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 بلین ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی، اسحاق ڈار
دن کے آغاز سے اختتام تک انڈیکس میں ملا جلا رجحان رہا ، ایک وقت میں 100 انڈیکس 45971 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا جبکہ آخری وقت پر 45 ہزار 277 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بینچ مارک انڈیکس کو کم کرنے والے شعبوں میں بینکنگ (100.38 پوائنٹس)، ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن (66.62 پوائنٹس) اور فرٹیلائزر (32.33 پوائنٹس) شامل ہیں۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم بدھ کے روز 450.3 ملین سے بڑھ کر 489.2 ملین ہو گیا، جبکہ گزشتہ سیشن میں 13.1 بلین روپے کے مقابلے 14.5 بلین روپے ٹریڈ ہونے والے حصص کی قدر بڑھ گئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 55.5 ملین شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہا ، اس کے بعد TPL پراپرٹیز 42.2 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور K-Electric Limited 30.4 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھی۔
جمعرات کو 362 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 142 کے بھاؤ میں اضافہ، 191 میں کمی اور 29 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
بینچ مارک کاروباری دن کے اختتام پر 45,266.96 پوائنٹس تک پہنچ کر بند ہوا۔
دریں اثنا، آئی ایم ایف کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کو حتمی شکل دیتے ہی پاکستانی روپے نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں اپنا بڑھتا ہوا سلسلہ جاری رکھا، اور متحدہ عرب امارات نے بدھ کے روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 1 بلین ڈالر جمع کرادیے۔