آئی ایم ایف ڈیل کے تحت بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑا، وزیراعظم

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حالیہ اضافے سے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔

مہنگائی کی ماری عوام کے لیے وفاقی حکومت نے مشکلات کا جال بچھا دیا ، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے ، 200 یونٹ استعمال کرنے بجلی صارفین کو فرق نہیں پڑے گا۔ جبکہ معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ اضافی سے بجلی کے فی یونٹ کی قیمت 50 روپے ہو جائے گی ، مینوفیکچررز جب مہنگی بجلی خریدیں گے تو اشیائے ضروریہ بھی مہنگی سیل آؤٹ کریں گے تو کیا وزیراعظم بتائیں گے کہ بجلی میں اضافہ غریبوں کو کیسے متاثر نہیں کرے گا؟۔

بجلی کی قیمتوں میں اضافہ

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے معاہدے کے تحت کیا گیا ہے۔ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کے پابند ہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

شہباز حکومت نے ظلم کی انتہا کردی، بجلی کا فی یونٹ 3 روپے سے 7.5 روپے مہنگا کردیا

وفاقی دارالحکومت اور کراچی میں فی کلو چینی کی قیمت 160 روپے فی کلو ہوگئی، عوام کی چیخیں

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اثر غریب شہریوں پر نہیں پڑے گا۔ 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو استثنیٰ حاصل ہوگا، جو کل صارفین کا 63 فیصد بنتی ہے، جبکہ 31 فیصد کو جزوی سبسڈی بھی حاصل ہوگی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی کے فی یونٹ میں 5.57 روپے کیا گیا۔

یاد رہے کہ آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر ایک بیان میں کہا تھا تھا کہ پاکستان میں بجلی کے شعبے میں گردشی قرضے اربوں روپے تک پہنچ گئی ہیں ، اور جن میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔

متعلقہ تحاریر