وزیر توانائی نے کراچی کے بجلی صارفین کو بڑی خوشخبری سنا دی
خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ ٹیرف برابر رکھنے کے لئے کراچی کے صارفین کو 171 ارب کی سبسڈی دیں گے۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے 55 فیصد صارفین کے لئے بجلی مہنگی نہیں کی ہے، کراچی کے صارفین کو 171 ارب کی سبسڈی دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر توانائی نے اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 55 فیصد صارفین کے لئے بجلی مہنگی نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں برابر ٹیرف کی پالییسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، ٹیرف برابر رکھنے کے لئے کراچی کے صارفین کو 171 ارب کی سبسڈی دیں گے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا 171 ارب روپے کی سبسڈی ایک بڑے شہر کے لئے ٹھیک ہے؟۔
یہ بھی پڑھیے
سی پیک کے سب سے بڑے منصوبے ایم ایل 1 میں سرمایہ کاری کی منظوری دے دی
فوڈ سیکیورٹی کمشنر نے ملک بھر میں آٹے کی قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا
گردشی قرضوں کی وجہ بتاتے ہوئے وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ڈسکوز میں کرپٹ افسران بھی گردشی قرضے کی بڑی وجہ ہے۔ بلوچستان کے کاشتکاروں کے 88 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ گوادر کو 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا معاہدہ بھی طے کروایا، تھر مٹھیاری منصوںے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔
مزید منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ روات لاہور میں اہم منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔
وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ گردشی قرضوں کو بڑھنے سے روک دیا گیا ہے، شہباز شریف کی حکومت میں گردشی قرضے کو بڑھنے سے روک دیا گیا ہے۔ اب 1200 میگاواٹ کے نیوکلیر پاور پلانٹ کے منصوبے پر دستخط ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کے پلانٹ لگانے میں مشکل آرہی ہے ، اگلی حکومت کے لیے تمام بنیادی کام کرکے جا رہے ہیں۔ شمسی توانائی میں بھی بہتری کی توقع ہے، عید الاضحی سے پہلے ہیٹ ویو میں کچھ دن مشکل آئے۔
خرم دستگیر کے مطابق سبسڈیز گردشی قرضے کا حصہ ہیں ، صوبے بجلی کمپنیاں خریدنے کو تیار نہیں ہیں، سندھ نے حیسکو اور سیپکو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے لئے حصوں میں آگے بڑھنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ 30 جون 2023 کو گردشی قرضہ 157 ارب روپے کم تھا۔