خبردار۔۔۔ ملک میں جعلی سرمایہ کار کمپنیز کی بھرمار

ایس ای سی پی نے عوام الناس کومتنبہ کیا ہے کہ وہ سرمایہ کاری کی ایسی اسکیمز میں سرمایہ کاری کر کے اپنی بچت اور سرمائے کا نقصان نا کریں

آج کل پاکستان میں جعلی سرمایہ کار کمپنیزکی بھر مار ہے اور کئی غیر رجسٹرڈ سرمایہ کار کمپنیز عوام سے سرمایہ بٹور رہی ہیں۔ ان میں ایسی بھی سرمایہ کار کمپنیاں ہیں جو سرے سے سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے پاس رجسٹر ہی نہیں اور چند ایسی ہیں جو رجسٹر کسی اور کام کے لیے ہیں لیکن وہ سرمایہ کار کمپنیز کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

عوام کے لیے انتباہ

ایس ای سی پی نے ان خود ساختہ سرمایہ کار کمپنیز کے بارے میں انتباہی پیغام بھی جاری کیا ہے۔ ایس ای سی پی نے عوام الناس کومتنبہ کیا ہے کہ وہ سرمایہ کاری کی ایسی اسکیمز میں سرمایہ کاری  کر کے اپنی بچت اور سرمائے کا نقصان نا کریں جن میں عوام کو پُر کشش اور غیر حقیقی منافع کا لالچ دیا گیا ہو۔ سرمایہ کاری صرف ایس ای سی پی کی منظور شدہ اسکیمز اور باقاعدہ لائسنس کے حامل اداروں میں ہی کی جا سکتی ہے۔  واضح رہے کہ کسی ادارے کا ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کا قطعاً یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ ادارہ عوام سے سرمایہ کاری کے نام پر پیسے اکٹھا کر سکتا ہے۔

عوام غیر معمولی منافع کے لالچ میں نہ آئیں

ایس ای سی پی کے علم میں یہ بات آئی ہےکہ چند کمپنیز جو کہ ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں مثلاً لاثانی آئل ٹریڈرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور نیو لاثانی چکس اینڈ چکن (پرائیویٹ) لمیٹڈ، یہ کمپنیز جعلی سرمایہ کاری پر مبنی سکیمز اور غیر معمولی منافع کا لالچ دے کر عوام کو سرمایہ کاری کرنے پر راغب کرتی ہیں۔

یہ بھی دیکھیے

ریئل اسٹیٹ ایجنٹس اور سنار اب مخبری بھی کریں گے

یہ  ادارے عوام سے ڈیزل اور چکن جیسے کاروبار میں سرمایہ کاری کے لئے غیر قانونی طورپرڈپازٹس اکٹھا کرنے میں ملوث ہیں۔ عوام الناس کو متنبہ کیا گیا ہے کہ ان کمپنیز کو عوام سے ڈپازٹس اکٹھا  کرنے کا لائسنس  نہیں دیا گیا ہے۔

ان کمپنیوں کی جانب سے یہ سرگرمیاں  غیر قانونی اور ممنوع ہیں اور ایس ای سی پی کمپنیز ایکٹ کے مطابق ان دونوں اداروں کو بند کرنے کی قانونی کارروائی کا آغاز  کر دیا ہے۔

(بی 4 یو) سے متعلق شکایات

ایس ای سی پی کو (بی 4 یو) نامی ایک کمپنی کے متعلق  بھی متعدد  شکایات موصول ہوئی ہیں۔ یہ کمپنی بھی مختلف سرمایہ کاری کی اسکیمز کے نام پر عوام سے رقم اکٹھا کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ کمپنی’’ بی 4 یو‘‘ ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہے جبکہ اس کی کاروباری سرگرمیاں بھی غیر قانونی ہیں۔ ایس ای سی پی نے اس کے ڈائریکٹرز کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز  کر دیا ہے۔

ایس ای سی پی نے یہ انتباہ ان تمام سٹیک ہولڈرز اور عوام کے مفاد کے تحفظ کے لئے جاری کیا ہے جو کہ ان کمپنیوں کے ساتھ  کسی بھی قسم کا لین دین کر رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے