کرونا کے باوجود پاکستان کی معاشی سرگرمیوں میں اضافہ

دسمبر 2020 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 22 عشاریہ 72 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا

سال 2020 میں کرونا وائرس نے کاروبار زندگی کو بری طرح متاثر کیا لیکن پاکستان کی معاشی سرگرمیاں تیزرفتاری سے آگے بڑھتی رہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 22 عشاریہ 72 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا۔ جس سے بعد صرف دسمبر میں ٹیکسٹائل برآمدات سے ایک ارب 40 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کمائے گئے۔ گزشتہ سال جولائی سے دسمبر کے درمیان ٹیکسٹائل برآمدات کا جائزہ لیں تو اس عرصے میں 7 عشاریہ 79 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2020 میں بینکنگ سیکٹر ڈپازٹ میں 22 فیصد  اضافے کے بعد ڈپازٹ 17 کھرب 876 ارب تک پہنچ گئے جو کہ 18 سال کی بلند ترین سطح بتائی جاتی ہے۔

پاک کویت انویسٹمنٹ کے شعبہ تحقیق کے سربراہ سمیع اللہ طارق کے مطابق کرونا وبا کے باعث شہری بیرون ملک سفر پر نہیں جاسکے۔ نہ ہی حج و عمرہ کے لیے اڑان بھرسکے۔ جس کی وجہ سے اخراجات میں کمی آئی اور وہ تمام رقم جو ممکنہ طور پر خرچ ہوسکتی تھی بینکوں میں جمع کرادی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

عالمی بینک صوبہ سندھ کو 30 کروڑ ڈالرز فراہم کرے گا

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کے مطابق 2020 میں لاک ڈاؤن کے باعث ٹیلی کام سروسز کی مانگ میں اضافہ ہوا ۔

سال 2020 کے اختتام تک ملک میں براڈ بینڈ صارفین  کی تعداد 9 کروڑ تک جاپہنچی۔ یہ تعداد سال 2019 کے مقابلے 8 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال ٹیلی کام کی آمدنی میں بھی 129 فیصد اضافہ ہوا۔

گزشتہ سال کرونا وائرس کے باعث ایک عام تاثر تھا کہ پاکستان کی معاشی سرگرمیاں متاثر ہوں گی لیکن، اس کے برعکس پاکستان نے ‘میکرو لیول’ پرکامیابیاں سمیٹیں۔

متعلقہ تحاریر