ترقی یافتہ ممالک ہر انسان تک ویکسین پہنچانے میں تعاون کریں، آئی ایم ایف

کرونا کے بعد لاک ڈاؤن ختم ہونے کے مثبت اثرات عالمی سطح پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشتوں میں لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے معاشی آوٹ لُک رپورٹ کا اجرا کردیا ہے جس کے مطابق کرونا سے بچاؤ کی ویکسین تمام ترقی یافتہ، ترقی پذیر اور پسماندہ ممالک کے باسیوں کا حق ہے اور اس سلسلے میں  عالمی سطح پر منظم کوششوں کی ضرورت ہے۔

کرونا کے بعد لاک ڈاؤن ختم ہونے کے مثبت اثرات عالمی سطح پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشتوں میں لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے۔ آئی ایم ایف آؤٹ لک کے مطابق کرونا کے بعد اب رواں سال عالمی معیشت بھی بہتر ہورہی ہے اور سال  2021 میں عالمی معیشت میں شرح نمو 5.5 فی صد رہنے کا امکان ہے۔ توقع ہے سال  2022 میں عالمی معیشت 4.2 فی صد بڑھے گی۔

رپورٹ کے مطابق  امریکا میں سال  2021میں معاشی ترقی کی شرح 5.1 فیصد اور سال  2022 میں  2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق سال  2021 میں چین کی معاشی ترقی کی شرح 8.1 فی صد رہنے کا امکان ہے جبکہ  سال  2022 میں یہ شرح نمو 5.6 فی صد رہنے کی توقع ہے۔

Xinhua

یہ بھی پڑھیے

ڈھائی سال میں 6 مرتبہ بجلی کے نرخ کب کب کتنے کتنے بڑھائے گئے؟

 پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح اکتوبر  2020 کی نسبت  نصف فی صد بہتر ہوئی ہے۔ آئی ایم ایف کی جنوری 2021  کی رپورٹ  کے مطابق  کرونا کے بعد اب پاکستان میں معاشی بہتری ہوئی ہے۔ سال 2020 میں اکتوبر کے بعد پاکستان میں معاشی سرگرمیاں تیز ہوئی ہیں اور پاکستانی معیشت  0.5 فی صد بہتر ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق  پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح  ڈیڑھ فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا کے بعد جی 20 ملکوں نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی واپسی میں ریلیف دینے کے لیے ان کی ادائیگیوں کو موخر کر دیا تھا۔ اب انسداد کرونا ویکسین دنیا کے ہر شہری تک پہنچانے کے لیے بھی اسی طرح کی مشترکہ اور مربوط کوششیں کی جانی چاہیں۔

متعلقہ تحاریر