پشاور زلمی 0، کراچی کنگز 1

اے آر وائی نے ایم جی کیپیٹل موٹرز کے خلاف ایک ارب روپے سے زیادہ رقم کی ہیرا پھیری کی خبر نشر کر کے نئی بحث شروع کردی ہے۔

پاکستان سپرلیگ کی ٹیم کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کے نیوز چینل ‘اے آر وائی نیوز’ نے پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کے خلاف ایم جی کیپٹل کمپنی میں ایک رب روپے سے زیادہ رقم کی ہیرا پھیری کی خبر نشر کر کے نئی بحث شروع کردی ہے۔

اے آر وائی کے مطابق چین سے پاکستان درآمد کی جانے والی گاڑیوں میں انڈر انوائسنگ کے میگا کرپشن اسکینڈل میں ایک ارب روپے سے زیادہ کی ہیر پھیر کا انکشاف ہوا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے گاڑیاں بنانے والی کمپنی ‘ایم جی کیپٹل’ کے خلاف درآمد شدہ گاڑیوں میں ایک ارب روپے سے زیادہ کی خورد برد کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ‘ایم جی کیپٹل’ کمپنی پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کی ملکیت ہے جس نے ایم جی ایچ ایس ماڈل کی ایک کار کی قیمت 11 ہزار 632 ڈالرز ظاہر کی ہے جبکہ دنیا بھر میں اس کار کی قیمت 27 ہزار ڈالرز ہے۔

دوسری جانب ایم جی کیپٹل میں خورد برد کے الزام کے بعد کمپنی کے مالک اور معروف بزنس مین جاوید آفریدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ردعمل کا اظہا رکیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جاوید آفریدی کی کرونا ویکسین کے تناظر میں اہم اپیل

جاوید آفریدی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ‘ایک عرصے تک پاکستان کی آٹو مارکیٹ کے صارف کا مخصوص کاروباری سامراج اور استحصالی طبقہ انتہائی زیادہ قیمتوں کے ساتھ نہایت ہی نچلے درجے اور بوسیدہ ماڈلز کی گاڑیوں کے ساتھ استحصال کر رہا تھا۔’

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ ‘اس استحصالی مارکیٹ میں عوام کو خریدی گئی گاڑیوں کے حصول کے لیے اربوں روپے مارکیٹ مافیا کی نذر کرنے پڑتے۔ عوام کی مشکلات کا مداوا کرنے اور انہیں آسان قیمتوں پر نہایت اعلیٰ معیار کی گاڑیوں کی فراہمی کے لئے مارکیٹ میں ایک نئے کردار نے قدم رکھا۔’

جاوید آفریدی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ‘آٹو مارکیٹ کے اس خوبصورت انقلاب کا مقابلہ کرنے کے بجائے مخالفین نے افواہوں اور اخلاق سے گرے ہوئے الزامات کا سہارا لینا ٹھیک سمجھا۔ میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے ان کے پاس نہ معیار تھا اور نہ ہی صلاحیت۔’

انہوں نے لکھا کہ ہم پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں مقابلے اور دیانتدارانداز میں مقابلے کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں یہ سوچ ناپید ہے لیکن ہم اس سوچ کے ساتھ مارکیٹ کے کردار، معاملات، عوام کے ساتھ برتاؤ میں انقلاب لانا چاہتے ہیں۔’

جاوید آفریدی نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘آئیں ایمانداری اور مقابلے کے جذبے سے لیس ہو کر ہم اس مارکیٹ کو معیار کا نشان، عوام کی بہتر خدمت کے لیے مثال اور آسان قیمتوں پر بہترین گاڑیوں کی فراہمی کے لیے ایک جانا پہچانا نام بنادیں۔’

بظاہر اس ٹوئٹر فائٹ کے بعد کراچی کنگز 1 اور پشاور زلمی 0 کے درجے پر آ گئے ہیں لیکن اب یہ ایف بی آر پر منحصر ہے کہ وہ کتنا جلد اِس معاملے کو حل کرتا ہے کیونکہ ایم جی موٹرز میں گاڑیوں کی بکنگ کرانے والوں کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔

متعلقہ تحاریر