پاکستان میں ای بینکنگ ٹرانزایکشنز میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لئے اپنا کواٹرلی پےمنٹ سسٹم ریویو (کیو پی ایس آر) جاری کیا ہے جس میں ڈیجیٹل لین دین میں بے پناہ اضافہ دکھایا گیا ہے۔

مالی سال 2020-2021 کے دوران پاکستان میں ای بینکنگ میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ 21.4 کھرب روپے مالیت کی 296.7 ملین ٹرانزیکشنز انجام دی گئیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لئے اپنا کواٹرلی پےمنٹ سسٹم ریویو (کیو پی ایس آر) جاری کیا ہے جس میں ڈیجیٹل لین دین میں بے پناہ اضافہ دکھایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ای بینکاری کے لین دین میں زیادہ اضافہ انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری میں دیکھنے کو ملا۔
Internet & mobile banking transactions more than doubled in Q2FY21 over last year – volume up by 113% and value by 115%. Overall e-banking transactions showed strong growth with volume up 24% and value up 22%. See #SBP Payment Systems Review for Q2FY21: https://t.co/LggrNnvPO1 pic.twitter.com/l9X8H4XWUL
— SBP (@StateBank_Pak) March 18, 2021
"موبائل بینکاری کے لین دین کا حُجم 44 ملین (147 فیصد اضافے) تک پہنچ گیا جو کہ 1عشاریہ 12 کھرب روپے بنتا ہے۔ 2020-21 کی دوسری سہ ماہی کے دوران ، 17.8 ملین ٹرانزیکشنز کی گئیں جو کہ پچھلے سال اسی سہ ماہی میں کی جانے والی ٹرانزایکشنز کے مقابلے میں 382.5 بلین روپے کا اضافہ ہے۔
موبائل فون بینکنگ صارفین کے رجسٹرڈ صارفین کی تعداد میں اضافے کے بعد یہ تعداد 9.4 ملین تک جا پہنچی ہے۔
کووڈ 19 کے درمیان ، بینکنگ ریگولیٹر نے حالیہ پیشرفت کے مطابق موبائل اور انٹرنیٹ بینکاری پر مختلف محصولات معاف کردیئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں ترقی اور برآمدات میں اضافہ
موبائل ادائیگیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لئے اسٹیٹ بینک نے موبائل اور انٹرنیٹ بینکاری کے تمام معاوضوں کو مستقل طور پر ختم کردیا، بشمول بل کی ادائیگی ، آئی بی ایف ٹی ، ٹیکس وغیرہ۔ یہ اقدام اُس وقت عارضی لگ رہا تھا۔
مجموعی طور پر ، مالی سال 2020-221ء کے دوران ، پاکستان میں 21.4 ٹریلین روپے مالیت کی ای بینکنگ ٹرانزایکشنز ہوئیں جس میں پچھلے سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلہ میں حجم کے حساب سے 24 فیصد اور قیمت کے حساب سے 22 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔