کرونا کی وبا کے باعث پاکستان میں سیاحت کا شعبہ متاثر

پاکستان میں 2020 سے 2021 تک کے 7 ماہ میں سیاحت کا سفر 454 ملین ڈالر رہا ہے جبکہ گزشتہ سال سیاحت کا سفر 902 ملین ڈالر تھا

کرونا کی وبا پوری دنیا کے لیے نقصان کا باعث بنی ہے جس نے پاکستان میں بھی سیاحت کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ گذشتہ کئی دہائیوں سے دنیا بھر میں سیاحت ترقی کی جانب گامزن ہے اور یہ عالمی سطح پر تیزی سے ترقی کرنے والے شعبوں میں شامل ہوچکی تھی مگر کرونا کی وبا نے اسے دوبارہ بد حال کر دیا ہے۔

سیاحت کے شعبے میں گزشتہ سال کے مقابلہ اس سال 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ پاکستان میں مالی سال 2020 سے 2021 تک کے 7 ماہ میں سیاحت پر 454 ملین ڈالرز خرچ کیے گئے۔ جبکہ گذشتہ سال سیاحت پر 902 ملین ڈالرز خرچ کیے گئے تھے۔

مالی سال 2021 کے 7 ماہ کے دوران زیارات کے  سفر میں بھی کمی ہوئی ہے۔ مالی سال 2021  کے 7 مہینوں میں صرف 261،000 ڈالرز کا سفر کیا گیا ہے۔ جبکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے میں 269 ملین ڈالرز سفر کرنے پر خرچ کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں ترقی اور برآمدات میں اضافہ

2020 میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں  کرونا کی وباء کے باعث ائیرپورٹس کے ساتھ ہوٹلز کو بند کردیا گیا تھا اور سفری پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔ کرونا کی وباء کے پھیلاؤ کے آغاز سے ہی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کا سفر اور سیاحت کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں میں شامل ہوگیا تھا۔

کرونا کی وبا کے باعث دنیا بر میں سفر اور سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے جس کے بعد اقوام متحدہ کی عالمی سیاحت کی تنظیم (ورلڈ ٹورزام آرگنائزیشن) کی رپوٹ کے مطابق جنوری 2020 سے اکتوبر 2020 تک کے عرصے میں بین الااقوامی سیاحوں کی تعداد میں 72 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سفری پابندیوں کی وجہ سے 2019 کے مقابلے میں 2020 -2021 کے 7 ماہ میں سیاحت سے حاصل ہونے والی آمدنی کو 935 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔ 2009 میں عالمی معاشی بحران کی وجہ سے سیاحت کو پہنچنے والا نقصان کرونا کی وباء کی وجہ سے سیاحت کو پہچنے والے نقصان سے 10 گناہ کم ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاحت کا شعبہ 82 فیصد ایشیا اور بحرالکاہل میں سب سے زیادہ متاثر ہے۔ اس شعبے میں مشرق وسطیٰ میں 73 فیصد، افریقہ میں 69 فیصد جبکہ امریکہ اور یورپ میں 68 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر