رمضان سے قبل منہگائی کا زلزلہ عوام کی جیبیں ڈھیلی

ادارہ برائے شماریات کے مطابق ملک میں ایک ماہ کے دوران مہنگائی میں 0.36 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان میں رمضان المبارک سے پہلے ہی مہنگائی کا شدید زلزلہ آیا ہے جس نے عوام کی جیبیں ڈھیلی کرادی ہیں۔ چینی، آٹا، خوردنی تیل، گھی اور پھلوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔

پاکستان میں ہمیشہ سے ماہِ رمضان کی آمد کے موقع پر منافع خوروں کی چاندی ہوجاتی ہے اور اس سال تو یہ چاندی رمضان سے پہلے ہی ہوچکی ہے۔ عوام اپنی جیب اور حالات دیکھ کر خیالوں میں شاپنگ کرتے اور پیسے بچانے کی تراکیب لڑاتے رہتے ہیں۔ پاکستان کے ادارہ برائے شماریات نے بھی مہنگائی کے ماہانہ، مالی سال یعنی جولائی 2020 سے مارچ 2021 تک 9 ماہ اور ایک سال یعنی مارچ 2020 سے مارچ 2021 تک اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

مہنگائی بڑھنے کے ماہانہ اعداد و شمار

پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔ ایک ماہ میں مہنگائی میں 0.36 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شماریات بیورو کے مطابق ایک ماہ میں انڈے 12.96 فیصد، پھل 10 فیصد، آلو 9.54 فیصد مہنگے ہوئے۔ جبکہ ایک ماہ میں مرغی 6.58 فیصد، چینی 4.82 فیصد، ٹماٹر 4.67 فیصد اور دال ماش 4.57 فیصد مہنگی ہوئی۔

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ماہ کے دوران دال چنا 4.39 فیصد، چاول 1.61 فیصد اور آٹا 1.46 فیصد مہنگا ہوا۔ جبکہ کاٹن کے کپڑے، گاڑیوں کے پارٹس، ادویات اور واشنگ سوپ بھی مہنگا ہوا۔

ایک ماہ میں پیاز 2.37 فیصد، خشک میوہ جات 2.19 فیصد اور مچھلی 1.78 فیصد سستی ہوئی۔

مہنگائی بڑھنے کے سالانہ اعداد و شمار 9 فیصد سے بھی زیادہ

ادارہ شماریات نے سالانہ مہنگائی کے اعدادوشمار بھی جاری کیے ہیں جن کے مطابق مارچ 2020 کے مقابلے میں مارچ 2021 میں مہنگائی کی شرح 9.05 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ایک سال میں انڈے 64 فیصد، چکن 40 فیصد، گندم 35 فیصد مہنگی ہوئی۔ جبکہ مصالحہ جات 28 فیصد، چینی 23 فیصد، دال ماش 19 فیصد مہنگی ہوئی۔

مارچ 2020 سے مارچ 2021 میں ایک سال کے دوران آٹا 19 فیصد، ویجی ٹیبل گھی 17 فیصد، خوردنی تیل 15 فیصد اور بیسن  16 فیصد مزید مہنگا ہوا۔ ایک سال میں مکانات کے کرائے 9 فیصد، ٹرانسپورٹ کے کرائے 3 فیصد مہنگے ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت کا مہنگائی کے خلاف اہم قدم

ایک سال کے عرصے میں کپڑے اور جوتے 11 فیصد جبکہ علاج معالجہ اور ادویات 9 فیصد مہنگی ہوئیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں پیاز 49 فیصد، سبزیاں 18 فیصد، آلو 5 اور ٹماٹر 3.79 فیصد سستے بھی ہوئے۔

پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں یعنی جولائی 2020 سے مارچ 2021 میں مہنگائی کی شرح 8.64 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ادھر مہنگائی کے بڑھتے اور چڑھتے گراف سے عوام بھی تنگ حال ہیں اور انہیں یہ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ ابھی ماہِ رمضان سے پہلے خریداری مشکل ہے تو رمضان کی آمد پر دام کہاں سے کہاں پہنچ جائیں گے۔ ایسے میں کرونا کی وباء کے بعد لاک ڈاؤن اور دیگر کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے سے ان کی آمدن مزید سکڑ جائے گی اور اخراجات مزید پھیل جائیں گے۔

متعلقہ تحاریر