وزیراعظم کے معاشی اور سیاسی شعبوں میں اہم اقدامات
عمران خان نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کردی ہے اور عوام سے رابطے مضبوط کرنے کے لیے بذات خود بات کی ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ملک میں معاشی اور سیاسی شعبوں میں 2 اہم اقدامات کیے ہیں۔ عمران خان نے ملک میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کردی ہے جبکہ عوام سے بذات خود فون کالز کے ذریعے رابطے مضبوط کرنے شروع کردیے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ملک میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کردی ہے جس کی سربراہی خود وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ سنیچر کے روز وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل کے چیئرمین وزیراعظم اور نائب چیئرمین وزیر خزانہ ہوں گے اور وزیراعظم کی غیر موجودگی میں وزیر خزانہ کونسل کی صدارت کریں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل میں 12 سرکاری ارکان اور نجی شعبوں کے 13 اراکین اقتصادی مشاورتی کونسل کا حصہ ہوں گے۔ منصوبہ بندی، توانائی، نیشنل فوڈ سکیورٹی اور اقتصادی امور کے وزراء بھی کونسل کے رکن ہوں گے۔
اقتصادی رابطہ کونسل کے نجی ممبران میں شوکت ترین، سلمان شاہ، عابد قیوم سلہری، ڈاکٹر شمشاد اختر، عارف حبیب، آصف قریشی اعجاز نبی، فاروق رحمت اللہ، محمد علی ٹبہ، ڈاکٹر راشد امجد، سلطان الانہ، سید سلیم رضا اور زید علی محمد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم عمران خان کے مخالفین نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا
ادھر پاکستان کے معروف صحافی کامران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے شوکت ترین کو وزیر خزانہ و ریونیو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم کلیدی فیصلہ سازوں کا حتمی فیصلہ: موجودہ کنفیوژن ختم ہو کوئی ان دیکھی پیش رفت نہ ہوئی تو آئندہ چند روز شوکت ترین وزیر خزانہ و ریوینیو کا حلف اٹھا لیں گے اکنامک ایڈوائزری کونسل کے کنوینر بھی ہوں گے انتہائی تجربہ کار ڈاکٹر وقار مسعود سکریٹری جنرل حزانہ و ریوینیو ہوں گے pic.twitter.com/vf92qknu5q
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) April 4, 2021
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے اتوار کے روز سیاسی سطح پر رابطے مضبوط کرنے کے لیے بذات خود عوام سے فون کالز پر بات کی اور ان کے مسائل سنے۔ اس موقع پر عمران خان نے چینی اور آٹے کی قیمتیں بڑھنے کا ذمہ دار مافیا کو قرار دے دیا اور عوام سے مافیا کے خلاف جہاد میں ساتھ دینے کی اپیل بھی کی۔
عوام سے براہ راست فون کالز پر گفتگو پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور جنرل پرویز مشرف بھی کر چکے ہیں۔ جبکہ انڈیا کے وزیراعظم نریندرہ مودی بھی عوام سے براہ راست رابطے کرتے ہیں کیونکہ اس سے عوام سے رابطے مضبوط ہوتے ہیں اور عوام کو اطمینان ہوتا ہے کہ ان کی بات سنی جارہی ہے۔
اتوار کے روز فون کال کے دوران ایک خاتون شہری نے وزیراعظم سے کہا کہ ’آپ یہ کہتے رہے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے۔ مہنگائی کو قابو کریں یا پھر ہمیں گھبرانے کی اجازت دیں۔‘
جس پر وزیر اعظم عمران خان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ حکومت مہنگائی پر کام کر رہی ہے۔‘