پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 23 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئے

اپریل 2017 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 50 کروڑ ڈالرز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

یورو بانڈذ کے اجراء سے حاصل ہونے والی رقم نے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کردیا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر نے 2017 کے بعد 16 ارب ڈالرز کا ہدف عبور کرلیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 23 ارب ڈالرز سے زیادہ ہوگئے ہیں۔

پاکستان نے 30 مارچ کو یورو بانڈز جاری کیے تھے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کو ڈھائی ارب ڈالرز یوروبانڈز کی مد میں موصول ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا شوگر ملز رمضان میں چینی 80 روپے کلو بیچیں گی؟

جس کے بعد ملکی زرمبادلہ کے زخائر ساڑھے تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ 2 اپریل 2017 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 50 کروڑ ڈالرز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ دنوں انکشاف کر چکے ہیں کہ روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) میں زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئے ہیں۔

بیرون ممالک میں موجود پاکستانیوں نے حکومت پاکستان کے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کے اجراء کا بھرپور انداز میں خیرمقدم کیا ہے۔ ستمبر 2020 میں روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کے افتتاح سے اب تک ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں نے اکاؤنٹس کھولے ہیں۔

مرکزی بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 7 ارب 15 کروڑ 22 لاکھ ڈالرز کے ذخائر موجود ہیں۔ پاکستان کی 3 سال کے بعد انٹرنیشنل کیپٹل مارکیٹ میں واپسی ہوئی ہے۔ کیپٹل مارکیٹ سے 5، 10 اور 30 سال کے یورو بانڈز سے پاکستان کو 2 ارب 50 کروڑ ڈالرز حاصل ہوئے ہیں۔

زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی وجہ سے کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے اور ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

جمعرات کے روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 5 پیسے کی کمی واقع ہوئی تھی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 153 روپے سے کم ہو کر 152 روپے 95 پیسے ہوگئی تھی۔

متعلقہ تحاریر