امتیاز سپر مارکیٹ کا عوام سے امتیازی سلوک
امتیاز سپر اسٹور ناپ تول میں کمی کرکے شہریوں کو بےوقوف بنارہا ہے۔
پاکستان میں امتیاز سپر مارکیٹ شہریوں کے اعتماد کا فائدہ اٹھا کر ان سے پیسے بٹورنے میں مصروف ہے لیکن شہری نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کرکے لوگوں کو خبردار کردیا ہے۔
رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہمارے معاشرے کا ایک خاص طبقہ بددیانتی اور لوٹ مار میں سرگرم ہوجاتا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ماہ رمضان سے پہلے اشیاء خورد ونوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں۔ لیکن، جب لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کا دعویٰ کرنے والی سپر مارکیٹس بھی ناپ تول میں کمی جیسے ہتھکنڈے اختیار کریں گی تو شہری کہاں جائیں گے؟
ملک کی مشہور امتیاز سپر مارکیٹ اپنے خریداروں کو لوٹنے میں مصروف ہے لیکن ایک شہری نے ویڈیو کو سوشل میڈیا پر جاری کرکے پردہ فاش کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں کرونا ویکسین کی بلیک مارکیٹ کا انکشاف
امتیاز سپر مارکیٹ کے اندر بنائی گئی ویڈیو میں شہری نے بتایا کہ وہ سودا لے کر گھر گیا تو خریدی گئی اشیاء کا وزن کیا، جس سے معلوم ہوا کہ پیکٹ پر لکھے گئے وزن میں اور اصل میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
شہری اپنا مسئلہ لے کر سپر مارکیٹ پہنچا اور وہاں سے خریدی گئی ایک ایک چیز کا دوبارہ وزن کرایا، جس سے حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔ ڈھائی کلو کی سبزی کو 3 کلو لکھا گیا۔ ہری مرچوں کے پیکٹ پر وزن ایک ہزار گرام درج تھا جبکہ دوبارہ وزن کرنے پر 600 گرام پایا گیا۔ شہری نے شکایت کی تو انتظامیہ نے ملبہ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ پر ڈال دیا۔
اسٹور پر موجود ایک اور شہری نے بتایا کہ انہوں نے یہاں سے خریدی گئی اشیاء کا بل بذریعہ بینک کارڈ جمع کرایا لیکن سپر مارکیٹ انتظامیہ نے 2 مرتبہ سودے کے پیسے لگالیے اور اب وہ اپنا مسئلہ لے کر دوبارہ سپر مارکیٹ آئے ہیں تو انہیں کوئی جواب نہیں دے رہا ہے۔
شہری امتیاز سپر مارکیٹ پر بھروسہ کرکے پیکٹ پر لکھے گئے وزن کو سچ مان لیتے ہیں اور اس کے پیسے بھی ادا کردیتے ہیں۔ اسٹور پر اپنا مسئلہ لے کر واپس آنے والوں کی تعداد یقیناً بہت کم ہوگی جس سے ایک خاطر خواہ رقم سپر مارکیٹ انتظامیہ کی جیبوں میں بھر رہی ہے۔
مذکورہ ویڈیو شہریوں کے لیے ایک سبق ہے کہ وہ کسی بھی سپرمارکیٹ پر اندھا بھروسہ نہ کریں۔ اسٹور کی جانب سے چیزوں پر درج کردہ وزن کو یا تو دوبارہ چیک کرائیں یا خود اپنی مشین سے چیک کریں تاکہ انہیں کوئی بے وقوف نہ بناسکے۔