پاکستان کا سب سے بڑا آئی پی او 3.3 ارب روپے اکٹھے کرے گا

پی بی اے سی واحد ادارہ ہے جس نے 2017 میں مشروبات کی پیکنگ کے لیے ایلومینیم کین کی ابتداء کی تھی۔

امریکی اخبار بلومبرگ کے مطابق اشمور انویسٹمنٹ مینجمنٹ لمیٹڈ مشروبات کی پیکیجنگ کے حصص میں سے ایک بڑا حصہ پاکستان میں مشروبات کی پیکیجنگ کے ادارے پاکستان ایلومینیم بیوریج کینز لمیٹڈ (پی اے بی سی) کو ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کے ذریعے فروخت کا ارادہ رکھتی ہے۔

پی اے بی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اعظم ساکرانی کا کہنا ہے کہ برطانوی اشمور انویسٹمنٹ مینجمنٹ لمیٹڈ پہلی بار کراچی میں اپنے 26 فیصد حصص فروخت کرنا چاہتا جس کی مالیت تقریباً 3.3 ارب روپے بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سلک بینک نے سالانہ رپورٹ کے لیے توسیع مانگ لی

عارف حبیب گروپ کے سرمایہ کاری کے شعبے کے ڈائریکٹر اور آئی پی او کے سول ایڈوائزرسید ثاقب علی کا کہنا ہے کہ کین بنانے والی کمپنی کے 51 فیصد شیئرز مقامی سرمایہ کاروں میں پرائیویٹ پلیسمنٹ کے ذریعے فروخت کیے جائیں گے۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل آغا اسٹیل انڈسٹریز لمیٹڈ نے گذشتہ برس ستمبر میں 3.8 ارب روپے کی ابتدائی پیش کش دے کر پاکستان میں آئی پی او کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کی تھی۔

پی اے بی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اعظم ساکرانی کا کہنا ہے کہ پی اے بی سی پیپسی کولا اور کوکاکولا کو کین سپلائی کرنے والا سب سے بڑا ادارہ بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اور خطے میں ایلومینیم کین کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اعظم ساکرانی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال آہستہ آہستہ کم ہورہا جبکہ کین کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی اے بی سی واحد ادارہ ہے جس نے 2017 میں مشروبات کی پیکنگ کے لیے ایلومینیم کین کی ابتداء کی تھی۔

اعظم ساکرانی کے مطابق پاکستان ایلومینیم بیوریج کین لمیٹڈ کا پلانٹ ایک منٹ میں 18 سو کین تیار کرسکتا ہے۔ وہ سالانہ 60 کروڑ کین تیار کررہے جسے بڑھا کر ایک ارب تک لے جائیں گے۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے سرمایہ کاری کے ڈائریکٹر سید ثاقب علی کا کہنا ہے کہ کرونا کی وباء کی وجہ سے 2 ماہ تک کام بند رہنے کے باوجود کمپنی کی آمدنی گذشتہ سال 6 فیصد اضافے کے ساتھ 5.1 ارب روپے رہی تھی جس کا 35 فیصد برآمدات سے حاثل ہوا ہے۔

متعلقہ تحاریر