2023 میں معاشی ترقی کا ہدف 6 فیصد طے، شوکت ترین

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے مطابق مالی سال 2021-22 میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے 900 ارب روپے رکھیں گے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 2023 میں معاشی ترقی کا ہدف 6 فیصد رکھا ہے جبکہ حکومت انفرااسٹرکچر کے بڑے منصوبوں پر اخراجات میں 40 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے۔

امریکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزاںہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ’مالی سال 2021-22 میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے 900 ارب روپے رکھیں گے جبکہ محصولات کا ہدف 6 کھرب روپے رکھا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کے دوران ملکی معیشت میں 5 فیصد اضافے کی ضرورت ہے۔ جبکہ آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) مالی سال 2021-22 میں معیشت میں 4 فیصد اضافے کی توقع کررہا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

انڈیا میں کرونا سے جہاز رانی کی بین الاقوامی صنعت متاثر

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2021-22 میں مالی خسارہ 7 فیصد تک ہوگا جبکہ مالی سال 2020-21 میں یہ خسارہ 8.1 فیصد تھا۔ یعنی آئندہ مالی سال میں مالی خسارہ 1 سے 1.5 فیصد تک کم ہوگا۔

بلوم برگ کو انٹرویو کے دوران شوکت ترین نے کہا کہ 2023 میں پاکستانی معیشت میں ترقی کی شرح 6 فیصد تک ہوگی۔ ہر سال 20 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا نہیں کیے تو معیشت مشکلات کا شکار ہوسکتی ہے اور عوام سڑکوں پر بھی نکل سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے مزید کہا کہ رواں مالی سال 2020-21 میں محصولات کا ہدف 4 ہزار 700 ارب روپے ہے۔ حکومت آئندہ 2 سالوں میں ٹیکنالوجی کی برآمدات کو 8 ارب ڈالرز تک پہنچانے کا منصوبہ رکھتی ہے جبکہ موجودہ برآمدات 2 ارب ڈالرز ہیں۔ پاکستان جلد ہی سکوک بانڈز جاری کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔

متعلقہ تحاریر