میرپور خاص میں آم کی پیداوار میں کمی

سندھڑی آم اس سال مارکیٹ میں کم آنے کے باعث کاشتکار اور برآمدکنندگان پریشان ہیں۔

پھلوں کے بادشاہ آم کی پیداوار کے باعث مشہور صوبہ سندھ کے شہر میرپورخاص میں رواں برس آم کی پیدوار میں کمی آئی ہے۔ سندھ سمیت پوری دنیا میں مشہور سندھڑی آم اس سال مارکیٹ میں کم آنے کے باعث کاشتکاروں سمیت برآمدکنندگان بھی پریشان ہیں۔

میرپورخاص میں گزشتہ 10 سالوں سے آموں کے باغات کو نقصان پہنچنے کے باعث آم بازاروں میں کم آنے لگے ہیں اور برآمد ہونے والے آم اب سندھ کے شہروں تک ہی محدود ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

عمرکوٹ ثقافتی ریسٹورنٹ کے ملک بھر میں چرچے

مینگو سٹی کہلائے جانے والے صوبہ سندھ کے شہر میرپورخاص سے اب یہ نام ختم ہوتے دکھائی دے رہا ہے۔ یہاں لاکھوں ایکڑ زمین پر پھیلے باغات سے آم پیدا ہوتے تھے لیکن اب یہی باغات ہزاروں ایکڑ زمین پر رہ گئے ہیں۔

سندھڑی آم

میرپورخاص میں ویسے تو کئی اقسام کے باغات موجود ہیں لیکن پوری دنیا میں اس کے سندھڑی آم مشہور ہیں۔ یہ آم کا درخت سابق وزیر اعظم محمد جونیجو کے والد دین محمد نے لگایا تھا۔ آج بھی ان کی زمینوں پر آم کے کئی باغات اور یہاں کے مشہور سندھڑی آم موجود ہیں۔

میرپورخاص میں ویسے تو کاچھیلو کے آم بھی مشہور ہیں جبکہ دیگر اقسام میں چونسا، گلاب خاصہ، دسہڑی، زغفران، انور ڈٹول اور نیلم بھی یہاں پیدا ہوتے ہیں۔

کاشتکار سندھ حکومت کی کارکردگی سے نالاں

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث میرپور خاص سے آم کے باغات کو نقصان پہنچا۔ سیلاب کے باعث کئی آموں کے باغات تباہ ہوگئے اور کئی درخت سکڑ کر ختم ہوگئے۔ اس کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے جس نے کئی سالوں سے سیلاب آنے کے باوجود کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا جس سے باغات کو بچایا جاسکے۔

نکاسی آب کی سہولت کا فقدان

سندھ آبادگار کے رہنما جاوید جونیجو کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت خود ان باغات کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ آج تک سندھ میں کوئی ایسی نالیاں نہیں بنائی گئیں جن سے پانی نکالا جائے۔ جب بھی سیلاب آتا ہے تو سب سے زیادہ نقصان ان باغات کا ہوتا ہے۔

کولڈ اسٹوریج غیرفعال

اس حوالے سبزی منڈی کے ایکسپورٹر پیر عبدالغفار کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے خود آم کی مارکیٹ کو تباہ کیا۔ اب مارکیٹ میں آم اس طرح نہیں آرہے ہیں جس طرح پہلے آتے تھے۔ سندھ حکومت کے ٹھیکیدار کولڈ اسٹوریج کے پیسے کہاں لے کر چلے گئے ہیں؟ منڈی کے ساتھ واقع کولڈ اسٹوریج فنکشنل نہ ہونے کے باعث ایکسپورٹرز کو مال کا ذخیرہ کرنے میں تکلیف ہوتی ہے۔

متعلقہ تحاریر