آئی پی پیز کو 89 ارب 20 کروڑ روپے کی پہلی قسط ادا

وفاقی حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کو ادا کی جانے والی پہلی قسط کُل رقم کا 40 فیصد ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو وفاقی بجٹ سے قبل 89 ارب 20 کروڑ روپے کی پہلی قسط کی ادائیگی کردی ہے جو بقایہ رقم کا تقریباً 40 فیصد ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی پی پیز کو واجب الادا 403 ارب روپے میں سے پہلی قسط کے طور پر 89 ارب 20 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے یہ ادائیگی رواں سال فروری میں 46 آئی پی پیز کمپنیز کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

تعمیراتی شعبے کی ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کا امکان

وفاقی حکومت کی جانب سے ادا کی جانے والی پہلی قسط 20 آئی پی پیز نے حاصل کی ہے۔ 20 میں 6 کمپنیز وہ ہیں جنہوں نے 1994 میں حکومتی توانائی پالیسی کے تحت معاہدہ کیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت ان معاہدوں کو متنازع قرار دے چکی ہے۔ جن کمپنیز کو ادائیگی کی گئی ہے ان میں 2 کمپنیز کے ساتھ 1994 سے قبل معاہدہ طے پایا تھا جبکہ 12 آئی پی پیز وہ ہیں جو ہوا، شمسی توانائی اور دیگر قابل تجدید ذرائع سے بجلی فراہم کرتی ہیں۔

نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 20 آئی پی پیز کو تین برابر حصوں میں ادائیگی کی ہے۔ ایک حصہ نقد ادائیگی، دوسرا حصہ 5 سالہ سکوک بانڈ اور تیسرا حصہ 10 سالہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ (پی آئی بی) کی صورت میں ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ان کمپنیز کو ادائیگی رواں سال مارچ میں کی جانی تھی تاہم ادائیگی میں تاخیر اس لیے ہوئی کیونکہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آئی پی پیز اور وفاقی حکومت کے درمیان معاہدے کو روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وفاقی وزارت خزانہ نے وزارت توانائی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو شامل کر کے مذکورہ کمپنیز کو 40 فیصد ادائیگیوں کا عمل مکمل کیا ہے۔ باقی ماندہ 60 فیصد واجب الادا رقم آئی پی پیز کو آئندہ 6 ماہ کے اندر ادا کی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر