سگریٹ پر بھاری ٹیکس لگانے کا مطالبہ

پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد تمباکو نوشی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

پاکستان چیسٹ سوسائٹی نے سگریٹ پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پاکستان کے ماہر امراض سینہ کی نمائندہ تنظیم پاکستان چیسٹ سوسائٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ سگریٹ پر بھاری ٹیکس عائد کیا جائے۔ اوجھا انسٹی ٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیز کے ڈائریکٹر پروفیسر نثار احمد راؤ (جو پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے صدر بھی ہیں) نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ ڈویلپمنٹ اکنامکس کے 2019 کے اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں اور اموات پر ہونے والے اخراجات 615 ارب سے زیادہ ہیں۔ یہ رقم سگریٹ پر عائد ٹیکس وصولیوں سے پانچ گنا زیادہ ہے کیونکہ 2019 کے اعداد وشمار کے مطابق سگریٹ سے قومی خزانے کو محض 120 ارب روپے وصول ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

معروف اینکرز تمباکو نوشی کو فروغ دینے میں پیش پیش

واضح رہے کہ پاکستان میں تمباکو نوشی کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ گلوبل برڈن آف ڈیزیز اسٹڈی کے 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد تمباکو نوشی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ سگریٹ صرف فرد واحد کو نقصان نہیں پہنچاتی بلکہ اس سے اطراف میں موجود تمام افراد (خاص طور پر بچے سب سے زیادہ) متاثر ہوتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت میں پاکستان کے نمائندہ ڈاکٹر پلیتھا کے مطابق پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر 400 سے زائد شہری تمباکو نوشی کے باعث جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے اس مسئلے کے خاتمے کے لیے سگریٹ کی قیمت بڑھانے کی تجویز دی۔ ڈاکٹر پلیتھا نے مشورہ دیا کہ سگریٹ پر لگائی جانے والی ٹیکس کی رقم صحت سے متعلق آگاہی مہمات پر خرچ کی جائے۔

متعلقہ تحاریر