گردشی قرض بڑھنے کی شرح میں زبردست کمی

حماد اظہر کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے گردشی قرض کے شدید بحران پر کامیابی سے قابو پالیا ہے۔

معاشی میدان سے ایک اور مثبت خبر آئی ہے۔ توانائی کے شعبے میں گردشی قرض بڑھنے کی شرح میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے ۔ مالی سال2021 میں گردشی قرض میں360ارب روپے کی کمی متوقع ہے۔

حکومت کی جانب سے گردشی قرضوں پر قابو پانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بہتر نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2018 اور 2019 کے درمیان گردشی قرض میں تقریباً 500ارب اضافے کے بعد 1.1کھرب روپے سے بڑھ کر 1.6کھرب روپے ہوا تھا۔ مالی سال 2019اور2020 کے درمیان بھی گردشی قرضہ تقریباً538ارب روپے اضافے سے 1.6کھرب سے بڑھ کر 2.1کھرب روپے تک پہنچا تھا۔ تاہم 30جون 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال میں پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 360ارب روپے کی کمی سے گردشی قرض میں صرف 177ارب روپے اضافے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیے

گردشی قرضوں میں 189 ارب روپے کی کمی

ماہر معیشت مزمل اسلم نے گردشی قرضے میں سست روی کی اہم وجہ آئی پی پی کو ادائیگی، نظرثانی شدہ معاہدہ، زیادہ ٹیرف اور فروخت میں بہتری کو قرار دیا۔

مزمل اسلم نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ اس وقت حکومت کے پاس گردشی قرضوں والی کمپنیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اچھا وقت ہے۔

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ٹوئٹ میں بتایا کہ حکومت کے موثر اقدامات کے نتیجے میں مالی سال 2020-21 میں گردشی قرضے میں پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 360ارب روپے کی کمی متوقع ہے۔

حماد اظہر کے مطابق اس سال گردشی قرضے میں اضافہ صرف 177ارب روپے متوقع ہے جبکہ پچھلے سال یہ اضافہ 538ارب روپے تھا۔

متعلقہ تحاریر