جولائی میں اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں 1.34فیصد اضافہ
سبزیاں، دالیں، گوشت، آٹا، چینی، گھی اور چاول کے دام آسمان سے باتیں کرنے لگے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے بعد ملک میں اشیاء خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی میں مہنگائی کی شرح میں 1.34 فیصد اضافے کے بعد مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح ساڑھے 8 فیصد رہی۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
حکومت کی ناکام پالیسز کے باعث ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران سبزیاں، دالیں، گوشت، آٹا، چینی، گھی، چاول اور بجلی کے دام آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں، جس سے غریب عوام پریشان ہیں ۔
ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جولائی میں مہنگائی کی شرح 8.40 فیصد رہی۔ جون کے مقابلے میں گزشتہ ماہ دیہی علاقوں میں ٹماٹر 101.63 فیصد اور پیاز 47.62 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں ٹماٹر 42.40 اور پیاز 34.55 فیصد مہنگے ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
مہنگا بجلی پیٹرول حکومت مخالف تحریک سے زیادہ تقصان دہ؟
ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ایک سال کے دوران سبزیاں 33 فیصد، گھی اور خوردنی تیل 32 فیصد، انڈے 25 فیصد، چینی 23 فی صد، آٹا 15 فی صد، مصالحہ جات 18 فیصد، دودھ اور گوشت 14 فیصد اور دال چنا 11 فیصد مہنگی ہوئی۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں سال ملک میں رہائش، بجلی، گیس، پانی کے بل اور ایندھن کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جولائی 2020 کی نسبت جولائی 2021 میں کپڑے، جوتے اور دیگر پہننے اوڑھنے کی اشیاء 16 فیصد مہنگی ہوئیں۔
اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں اضافے پر عوام کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے حکومتی کوششیں اور دعوے محض زبانی جمع خرچ ہیں۔ روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی پر محدود آمدن والے افراد اب ایک وقت کی روٹی کے لیے بھی پریشان ہیں۔