ازبکستان پاکستانی تاجر برادری کے لیے نئی منافع بخش منڈی

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے ازبکستان ہمیں چین اور روس کے برابر کاروباری سہولتیں فراہم کررہا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ازبکستان پاکستانی تاجر برادری کے لیے نئی منافع بخش منڈی بنتا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کاروباری طبقہ آم، کینو، چاول، لیدر جیکٹس، فرنیچرز اور اسپورٹس گڈز کا سامان فروخت کرکے ملکی برآمدات کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ازبکستان ایشیا کی ابھرتی ہوئی منڈی ہے اور اس نے روس اور چین کے ساتھ تجارت کے حب کی حیثیت اختیار کرلی ہے۔ پاکستان کے لیے بڑا ہی شاندار موقع ہے کہ پاکستان بھی ازبکستان کی منڈی میں اپنے مصنوعات کو برآمد کرے۔

یہ بھی پڑھیے

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ریکارڈ رقم جمع کررہا ہے

افغانستان اور ازبکستان سے پی ٹی اے کیوں ضروری ہے؟

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ موجود حکومت علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور ایسے میں پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کو تجارت کے لیے ترجیحی ممالک میں شامل کر رہا ہے اور پی ٹی آئی حکومت کا مقصد ہی یہی ہے کہ ان دونوں ملکوں کے ساتھ تجارت کو فروغ دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ازبکستان نے پاکستان کے لیے تجارت کے دروازے کھول دیئے ہیں اور پاکستانی تاجروں کو اپنی منڈیوں میں برابر مواقع فراہم کررہا ہے۔ ازبکستان نے پاکستان کو وہی تجارتی سہولیات پیش کی ہیں جو وہ روس اور چین کو فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ایکسپورٹرز کو چاہیے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں کیونکہ اب ازبکستان پاکستانی تاجر برادری کے لیے نئی منڈی ہے۔

نئے مالی سال میں کون کون سی ایکسپورٹ بڑھ سکتی ہیں؟

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ نئے مالی سال میں پاکستان میں ادویات سازی، سرجیکل آلات، انسداد کورونا کے لیے ماسک، دستانے،  انسداد کورونا اسپتال گاؤن، ایپرن، سرجیکل اور لیبارٹری کیپ کے ایکسپورٹ بڑھیں گی۔ پاکستان کی انجینئرنگ، لائٹ انجینئرنگ اور آئی ٹی انجینئرنگ کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ پاکستان سبزی اور فروٹس کی نئی منڈیاں تلاش کر رہا ہے اور پرانی منڈیوں میں بھی پاکستان کی مصنوعات کی طلب بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چمڑے کی مصنوعات میں پاکستان کی ایکسپورٹ جو مسلسل گرواہٹ آ رہی تھیں اب بڑھنا شروع ہو جائے گی۔

کیا ٹیکسٹائل کے شعبے کو زیرو ریٹنگ کی سہولت ملے گی؟

انہوں نے بتایا کہ ٹیکسٹائل کے شعبے کو زیرو ریٹڈ ٹیکس سہولت نہیں دی جاسکتی ہے کیونکہ اب ایسا کرنا ممکن نہیں ہے،  تاہم حکومت نے ٹیکس کے ری فنڈ جاری کرنے کا بہترین نظام لاگو کردیا ہے اور ٹیکس ری فنڈز کے اجراء میں تیزی لائی گئی ہے۔  مشیر تجارت کا کہنا تھاکہ ٹیکسٹائل کے شعبے کے ری فنڈز کی ادائیگی کو خاص طور پر توجہ دی گئی ہے اور ری فنڈز کے ماضی کے واجبات بھی ادا کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر