جولائی میں گاڑیوں کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ

رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ 114 فیصد اضافے کے ساتھ 24 ہزار 918 گاڑیاں فروخت ہوئی ہیں۔

پاکستان میں مالی سال 2020-21 کے پہلے مہینے میں گاڑیوں کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے رواں سال جولائی کے مہینے میں 114 فیصد اضافے کے ساتھ 24 ہزار 918 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔

حکومت کی جانب سے گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کے ثمرات سامنے آئے ہیں۔ بجٹ میں گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی کے بعد لوگ اب نئی گاڑیاں خریدنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

پاکستان میں گاڑیاں فروخت کرنے والی کمپنیوں کی تنظیم پاکستان آٹومیٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت رواں سال گاڑیوں کی خریداری میں 114 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2020 کے جولائی کے مہینے میں 11 ہزار 659 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں جبکہ اس سال ان کی تعداد 24 ہزار 918 سے تجاوز کر گئی ہے۔

معاشی ماہر اور تجزیہ نگار محمد سہیل  نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ لکی موٹرز کارپوریشن پاما کا ممبر نہیں، اس لئے ان کی فروخت کی گئی گاڑیوں کی تعداد رپورٹ میں شامل نہیں کی گئی، اگر جولائی 2021 میں لکی موٹرز کی گاڑیوں کی فروخت کو بھی شامل کیا جائے تو گزشتہ ماہ سیل ہونے والی گاڑیوں کی تعداد 27 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاک سوزوکی موٹرز نے جولائی کے مہینے میں 204 فیصد اضافے کے ساتھ سب سے زیادہ 15 ہزار 181 گاڑیاں فروخت کیں جبکہ انڈس موٹرز کمپنی نے 66 فیصد اضافے کے ساتھ  6 ہزار 715 گاڑیاں فروخت کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سستی گاڑیاں اب فراٹے بھریں گی

دوسری طرف ہونڈا گاڑی کی سیلز میں اضافے کے بجائے 6 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ ان کی گزشتہ ماہ صرف 2 ہزار 307 گاڑیاں خریدی گئیں۔ ماہرین کے مطابق ہونڈا سٹی کا نیا ماڈل آنا متوقع ہے اور لوگ اس کا ہی انتظار کررہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق لکی موٹرز کارپوریشن نے ماہ جولائی میں 16 سو سے 18 سو گاڑیاں فروخت کی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جولائی کے مہینے میں گاڑیوں کی خریداری میں 114 فیصد کا اضافہ حکومت کی بہترین پالیسی کا نتیجہ ہے، سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کے باعث کار کی قیمتوں میں کمی آئی، اس لئے ہی رواں سال آٹو فنانسگ میں 97 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ تحاریر